موٹروے پیدل کراس کرنے پر شہری کیخلاف مقدمہ درج
موٹروے پولیس نے موٹروے کوپیدل کراس کرنے پر شہری کیخلاف تھانہ ہنجروال میں ایف آئی آر درج کراد دی
موٹروے پولیس نے موٹروے کو پیدل کراس کرنے پر شہری کیخلاف تھانہ ہنجروال میں ایف آئی آر درج کی/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) موٹروے پولیس نے موٹروے کوپیدل کراس کرنے پر شہری کیخلاف تھانہ ہنجروال میں ایف آئی آر درج کراد دی۔

پولیس ذرائع کے مطابق شہری سجاد محمود نے شادیوال لاہور کے قریب موٹروے کو پیدل کراس کیا تو موٹروے پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر ا دیا۔ موٹروے پولیس کا کہنا تھا کہ موٹروے کو پیدل کراس کرنا قانوناً جرم ہے ،یہ خطرناک اور جان لیوا حادثات کا باعث بنتا ہے،متعدد حادثات کی وجہ یہی غیر ذمہ دارانہ اقدام بن چکا ہے۔

موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ موٹروے جیسے مصروف اور تیز رفتاری والے راستے کو پیدل عبور کرنا نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ ایک انتہائی خطرناک عمل بھی ہے جو نہ صرف پیدل چلنے والے کی جان کو خطرے میں ڈالتا ہے بلکہ سڑک پر موجود دیگر گاڑیوں کے مسافروں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران کی ضمانت اپیلیں، سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ سماعت کریگا

پولیس ترجمان کے مطابق، شہری سجاد محمود کا یہ عمل انتہائی غیر ذمہ دارانہ تھا اور ایسے اقدامات اکثر اوقات جان لیوا حادثات کا باعث بنتے ہیں۔ موٹروے پولیس نے مزید وضاحت کی کہ ماضی میں کئی حادثات اسی طرح کے غیر قانونی اور غیر محتاط اقدامات کے باعث پیش آ چکے ہیں، جن میں قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوا۔

موٹروے پولیس نے اس موقع پر شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی مکمل پابندی کریں، خاص طور پر موٹروے جیسے راستوں پر کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی سے گریز کریں۔ پیدل موٹروے کو عبور کرنا نہ صرف اپنے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی ایک سنجیدہ خطرہ پیدا کرتا ہے۔

یاد رہے کہ موٹروے پر گاڑیوں کی رفتار عام طور پر 100 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے اور ایسے میں کوئی بھی پیدل شخص اچانک سڑک پر آ جائے تو ڈرائیور کے لیے بروقت گاڑی روکنا یا ردعمل دینا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے، جو ایک بڑے سانحے کا باعث بن سکتا ہے۔