
اس پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور صوبے میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید، ماحول دوست اور عوام کے لیے سستا بنانا ہے۔ یہ منصوبہ وزیراعلیٰ مریم نواز کے وژن کا حصہ ہے جس کے تحت صوبے کو ماحولیاتی لحاظ سے صاف اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ بنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پہلے مرحلے میں 1,100 ای-ٹیکسیاں آسان اور بغیر سود کی اقساط میں فراہم کی جائیں گی تاکہ ہر طبقے سے تعلق رکھنے وا لے نوجوان فائدہ اٹھا سکیں۔ دیوان موٹرز کے ساتھ شراکت داری کی جائے گی اور ہونری VC20 اور VC30 ماڈلز دیے جائیں گے جن کی بیٹری رینج بالترتیب 200 کلومیٹر اور 300 کلومیٹر فی چارج ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریلوے ملازمین کیلئے خوشخبری: تنخواہوں میں 40 فیصد تک اضافہ
مزید برآں یہ گاڑیاں مکمل طور پر الیکٹرک ہوں گی جو شہروں میں فضائی اور صوتی آلودگی کم کرنے میں مدد دیں گی۔لاہور میں ہر 3 کلومیٹر پر چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے جنہیں بعد میں پورے پنجاب تک وسعت دی جائے گی۔ اس پروگرام میں خواتین، معذور افراد اور دیہی نوجوانوں کی بھرپور شمولیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ پروگرام نوجوانوں کو خود روزگار کے مواقع فراہم کرے گا جس سے وہ اپنا ای-ٹیکسی کاروبار کا آغاز کر سکیں گے۔ اس سے نہ صرف بیروزگاری میں نمایاں کمی آئے گی بلکہ معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔ اس کے ساتھ ہی گاڑیوں کی دیکھ بھال، چارجنگ اسٹیشنز کی دیکھ بھال، اور ڈرائیونگ سروسز جیسے شعبوں میں ہزاروں نئی نوکریاں پیدا ہونے کے واضح امکانات ہیں ۔
وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان نے کہا ہے کہ درخواست دینے کا عمل نہایت سادہ، شفاف اور سہل ہوگا تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان، خواتین اور کم مراعات یافتہ افراد حصہ لے سکیں۔
یاد رہے کہ اب تک 60,000 سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جو اس اسکیم کی مقبولیت اور ضرورت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔