
عدالت نے وزیراعظم کی جانب سے بھیجے گئے لیگل نوٹس کو مقدمے کے ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست منظور کر لی۔
عدالتی کارروائی کے دوران وزیراعظم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ لیگل نوٹس دعویٰ دائر کرنے سے قبل عمران خان کو بھجوایا گیا تھا، جس پر بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ لہٰذا یہ نوٹس دعوے کا اہم جزو ہے اور اسے ریکارڈ میں شامل کیا جائے۔
تاہم عمران خان کے وکیل محمد حسین چوٹیا نے اس پر اعتراض اٹھایا اور مؤقف اپنایا کہ وزیراعظم نے کوئی نوٹس ارسال ہی نہیں کیا، اور بغیر نوٹس دعویٰ قابل سماعت نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اے این پی رہنما مولانا خان زیب فائرنگ سے جاں بحق
واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے یہ دعویٰ اس وقت دائر کیا تھا جب عمران خان نے پاناما لیکس کے تناظر میں الزام عائد کیا تھا کہ انہیں 10 ارب روپے کی پیشکش کی گئی تھی تاکہ وہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف بات نہ کریں۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد وزیراعظم کی درخواست منظور کر لی اور لیگل نوٹس کو سرکاری ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔ اگلی سماعت پر مزید جرح متوقع ہے، جس میں کیس کی قانونی حیثیت مزید واضح ہو سکے گی۔