عمر ایوب نااہلی کیس: الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا
Umar Ayub
فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت کی، جس میں اہم قانونی و آئینی نکات پر سوالات اٹھائے گئے۔

سماعت کے دوران جسٹس (ر) اکرام اللہ نے پشاور ہائیکورٹ کے حکم امتناع پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسپیکر کے ریفرنس پر ہائیکورٹ کیسے حکم امتناع دے سکتی ہے؟ کیا آئین میں کوئی ترمیم ہو چکی ہے؟ ہم فیصلے میں سب کچھ واضح لکھیں گے۔

عمر ایوب کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پشاور ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری کر رکھا ہے اور الیکشن ٹریبونل موجود ہونے کے باوجود درخواست گزار براہ راست الیکشن کمیشن آیا۔

وکیل نے مزید کہا کہ کامیاب امیدوار کے نوٹیفکیشن کو صرف 60 دن کے اندر چیلنج کیا جا سکتا ہے، جبکہ اس کیس میں مقررہ وقت گزر چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا حکومت کا آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ جعلی بیلٹ پیپرز یا جعلی ووٹنگ کے حوالے سے کوئی سرکاری رپورٹ موجود نہیں، نہ ہی دوبارہ گنتی کی کوئی باقاعدہ درخواست ان سے لی گئی۔

الیکشن کمیشن کے ارکان نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن ایکٹ کے تحت کسی بھی وقت انتخابی بے ضابطگیوں پر کارروائی ممکن ہے۔ کیس کی حساس نوعیت اور قانونی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے، جو جلد سنایا جائے گا۔