
اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود ملاقات میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں، حالانکہ عدالت نے ہدایت دی ہے کہ کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ اگر بانی چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات ہو گی تو کوئی حل نکلنے کی امید ہے، زیادہ لوگوں کی ملاقات سے اچھے اور دل جوئی والے پیغامات باہر آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ہمیشہ قوم کیلئے مثبت پیغام دیتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ انہیں اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو فوری رہا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:190 ملین پاؤنڈز کیس:عمران خان کا عدالت سے رجوع
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو قید میں 700 دن سے زائد ہو چکے ہیں، اگر رہائی ممکن نہیں ہو رہی تو کم از کم ملاقات کا حق تو دیا جائے تاکہ مشاورت ہو سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں مصافحہ کرتے ہوئے بات چیت کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور اسپیکر آفس کو رابطے کا ذریعہ بنانے کی بات کی تھی، تاہم عمران خان نے حکومتی مذاکراتی پیشکش کو سنجیدگی نہ ہونے کی بنیاد پر مسترد کر دیا۔ ملاقات ہوئی تو اس پر بھی گفتگو ہو گی۔