
لاہور میں یوم عاشور کا شبیہ ذوالجناح کا مرکزی جلوس کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو ا، جلوس 200 سے زائد امام بارگاہوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچا، جلوس کے راستے میں عزا داروں کی کثیر تعداد شہدا ئے کربلا کو پرسہ دیتی رہی ۔
جلوس کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، لاہور پولیس کے 8 ہزار سے زائد جوان سکیورٹی پر تعینات رہے ، جلوس کے روٹ پر برقی قمقوں اور لائٹنگ کا وسیع انتظام کیا گیا تھا، محکمہ داخلہ پنجاب کے کنٹرول روم سے مسلسل نگرانی کی جاتی رہی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی طرف سے بھی جلوس کے راستوں پر خصوصی کیمپ لگائے گئے تھے ،وزیر اعلیٰ کے خصوصی کیمپوں سے سارا دن لنگر تقسیم ہوتا رہا، ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جلوس کے راستوں پر صفائی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔
مریم نواز نے بہترین انتظامات پر سلمان رفیق سمیت متعلقہ وزراءاور اداروں سمیت تمام ٹیم کو شاباش دی، وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری داخلہ پنجاب، متعلقہ وزارتوں کے تمام سیکرٹریوں، پی ٹی اے سمیت تمام اداروں، تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں، ضلعی انتظامیہ، پولیس، سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی، رینجرز کے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر میں محرم کے انتظامات میں بھرپور تعاون پر امن کمیٹیوں، علماء کرام اور عزاداران حسین سے بھی اظہار تشکر کیا۔
مری:
مری بھر میں بھی یوم عاشور کے جلوس اختتام پذیر ہوگئے، پولیس،سول ڈیفنس، ریسکیو1122 ،محافظ فورس،ایم سی کے 700 سے زائد اہلکاروں نے جلوسوں کے ساتھ فرائض سرانجام دیے، بہترین انتظامات پر عزاداران نے مری انتظامیہ اور پولیس کا شکریہ ادا کیا۔
فیصل آباد:
فیصل آباد میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ قصر شبیر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، جلوس کے اختتام پر شام غریباں منعقد کی جا رہی ہے۔
ننکانہ صاحب:
ننکانہ صاحب میں بھی یوم عاشور کا مرکزی جلوس حسینی باغ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا، جلوس کے اختتام پر ملکی سلامتی کے لئے دعائیں مانگی گئیں۔
بہاولنگر:
بہاولنگر میں یوم عاشور کے برآمد ہونیوالے تمام 20 جلوس پرامن طور اختتام پذیر ہو گئے، مرکزی جلوس جامعتہ الزہرہ اور مرکزی امام بارگاہ پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، جلوسوں کے اختتام پر مجالس شام غریباں کا سلسلہ جاری ہےجبکہ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
نواب شاہ:
نواب شاہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس مرتضوی امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، نماز مغربین پر جلوس کے اختتام کے بعد شام غریباں کی مجلس برپا کی گئی،یوم عاشور کے جلوس میں رینجرز کے ساتھ 3ہزار پولیس اہلکاروں سمیت سادہ لباس اہلکاروں نے بھی ڈیوٹی کے فرائض انجام دیے۔
حیدرآباد:
حیدرآباد میں یوم عاشورہ کا مرکزی جلوس امام بارگاہ دادن شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا،جلوس انجمن حیدری کے زیر اہتمام قدم گاہ مولا علی سے برآمد ہوا تھا،مرکزی جلوس میں 25 سے زائد ماتمی انجمنیں شریک تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں یوم عاشور مذہبی عقیدت و احترام کیساتھ منایا جا رہا ہے
جلوس کوہِ نور چوک، اسٹیشن روڈ، سینٹ میری چوک سے ہوتا ہوا دادن شاہ پہنچا، جلوس کے شرکاء نے سینٹ میری چوک پر نماز ظہرین ادا کی، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
سکردو:
سکر دو میں عاشورہ محرم کا مرکزی جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہو گیا، مرکزی جلوس میں 27 ماتمی دستوں نے شرکت کی ، مرکزی جلوس مرکزی جامع مسجد سکردو سے برآمد ہوا اور قتل گاہ شریف میں اختتام پذیر ہوا۔
ضلع سکردو میں 79 سے زائد مقامات پر جلوس عزا برآمد ہوئے ، 800 سے زائد پولیس اہل کاروں نے سکیورٹی کے فرائض سر انجام دیے ،جی بی سکاؤٹس کے فور پلاٹون بھی سکیورٹی پر معمور رہی،آج ایک ہزار سے زائد مقامات پر مجالس شام غریباں برپا ہونگی۔
پشاور:
پشاور میں بھی یوم عاشور کے 12 مرکزی ماتمی جلوس بخیر و عافیت اختتام پذیر ہو گئے، یوم عاشور کا آخری جلوس امام بارگاہ حیدر شاہ سے برآمد ہوا اور واپس امام بارگاہ پر ہی اختتام پذیر ہوا، اس موقع پر شہر بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، شہر کو مکمل طور پر سیل کیا گیا تھا۔
پولیس سمیت ریسکیو 1122 اور دیگر امدادی ٹیموں نے ڈیوٹی کےفرائض سرانجام دیے،شہر بھر میں 12 ہزار پولیس کے جوان اور دیگر ادارے ڈیوٹی پر مامور رہے، جلوسوں کے اختتام پذیر ہونے کے بعد شہر میں موبائل سروس جزوی طور پر بحال ہونا شروع ہو گئی۔
آئی جی خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبہ کے 14 اضلاع کو حساس جبکہ 8 اضلاع کو حساس ترین قرار دیا گیا تھا، پشاوربھی 8 حساس ترین اضلاع میں شامل تھا۔