
تفصیلات کے مطابق کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔ جلوس کے دوران عزادارانِ حسین ماتم، نوحہ خوانی اور مرثیہ خوانی کرتے نظر آئے، جبکہ مختلف مقامات پر نیاز، سبیلیں اور لنگر کا خصوصی انتظام کیا گیا۔
لاہور میں نثار حویلی سے برآمد ہونے والا مرکزی جلوس بھی مقررہ راستوں پر گامزن ہے۔ جلوس اندرون شہر کے مختلف علاقوں سے ہوتا ہوا شام کے وقت کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوگا۔ جلوس کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
کوئٹہ میں امام بارگاہ نیچاری، علمدار روڈ سے برآمد ہونے والا مرکزی جلوس پرامن طریقے سے رواں دواں ہے۔ عزادارانِ حسین کی بڑی تعداد شریک ہے جو حضرت امام حسینؑ کی قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوم عاشور پر حساس علاقوں میں موبائل سروس بند رہے گی
حیدرآباد میں قدم گاہ مولا علی سے یوم عاشور کا مرکزی جلوس نکالا گیا، جو اپنے مخصوص راستوں سے گزرتا ہوا مقررہ مقام پر اختتام پذیر ہوگا۔ جلوس کے راستوں پر طبی کیمپ، پانی کی سبیلیں اور سکیورٹی چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔
فیصل آباد میں امام بارگاہ قصرِ شبیر سے مرکزی جلوس نکالا گیا ہے جو اپنے روایتی راستوں سے گزر کر مقررہ مقام تک پہنچے گا۔ جلوس میں بچوں، بزرگوں اور خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک ہے۔
اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، گلگت، مظفرآباد اور ملتان سمیت ملک کے دیگر بڑے شہروں میں بھی یوم عاشور کے جلوس نکالے جا رہے ہیں۔ تمام شہروں میں ضلعی انتظامیہ نے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے ہیں، جبکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے رینجرز اور فوج کو بھی الرٹ رکھا گیا ہے۔
ملک کے مختلف حصوں میں موبائل فون سروس جزوی طور پر معطل ہے تاکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھی جا سکے۔ مجالس اور جلوسوں کے دوران علماء اور ذاکرین شہدائے کربلا کی قربانیوں کو اجاگر کر رہے ہیں، اور لوگوں کو صبر، برداشت اور حق کے راستے پر چلنے کی تلقین کی جا رہی ہے۔