بینظیر انکم سپورٹ پروگرام: ادائیگیوں کے حوالے سے اہم پیشرفت
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے متعلقہ حکام کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی ادائیگیوں کے لیے ڈیجیٹل بینکنگ پائلٹ پروجیکٹ کو تیز کرنے کی ہدایت کر دی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے متعلقہ حکام کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی ادائیگیوں کے لیے ڈیجیٹل بینکنگ پائلٹ پروجیکٹ کو تیز کرنے کی ہدایت کی/ فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے متعلقہ حکام کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی ادائیگیوں کے لیے ڈیجیٹل بینکنگ پائلٹ پروجیکٹ کو تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔

تفصیلات کے مطابق ڈیجیٹل بینکنگ پائلٹ پروجیکٹ کا منصوبہ ابتدا میں جون میں شروع ہونا تھا، تاہم اب توقع کی جا رہی ہے کہ جولائی کے آخر تک اس کا آغاز ہو جائے گا اور 15 اگست سے بینک اکاؤنٹ کھولنے کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ نے زور دیا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) میں مالی امداد کی تقسیم میں انسانی مداخلت کو کم کیا جائے تاکہ یہ عمل زیادہ شفاف اور آسان ہو سکے۔

ارکان نے پاکستان کے سماجی تحفظ کے نظام میں فوری اصلاحات پر زور دیا اور ایک ایسا ماڈل اپنانے کی سفارش کی جو ٹیکنالوجی پر زیادہ اور دستی طریقہ کار پر کم انحصار کرے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ دسویں اجلاس میں کمیٹی نے کہا کہ انسانی مداخلت کم کرنے سے بی آئی ایس پی مستحقین کی عزتِ نفس اور تجربے کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوم عاشور پر حساس علاقوں میں موبائل سروس بند رہے گی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے تصدیق کی کہ زیادہ تر بیک اینڈ سسٹمز تیار ہیں اور طریقہ کار سے متعلق منظوریوں کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز سات اضلاع، جن میں مظفرگڑھ بھی شامل ہے، سے کیا جائے گا اور اس میں بایومیٹرک تصدیق، جیوٹیگڈ بینکنگ سروسز اور سادہ اکاؤنٹ کھولنے جیسی سہولیات شامل ہوں گی۔

بی آئی ایس پی مستحقین کو ڈیبٹ کارڈ صرف اس صورت میں جاری کیا جائے گا جب انگوٹھے کی تصدیق ناکام ہو جائے۔ رسائی کو آسان بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے اے ٹی ایمز کی تعداد بڑھانے، مرحلہ وار ادائیگیوں کے نظام اور ڈیجیٹل والیٹس متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

کمیٹی نے یہ بھی تجویز دی کہ بایومیٹرک تصدیق کو بہتر بنانے کے لیے موبائل ڈیٹا ریکارڈز کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) سے منسلک کیا جائے، خاص طور پر دور دراز علاقوں میں۔ سٹافنگ کے حوالے سے بی آئی ایس پی نے بتایا کہ منظور شدہ 3,486 آسامیوں میں سے صرف 2,347 پر تقرری ہوئی ہے۔ کمیٹی نے نوٹ کیا کہ ڈیپوٹیشن پر آنے والے عملے پر زیادہ انحصار پروگرام کو کمزور اور اخراجات میں اضافہ کرتا ہے۔