
یہ مقدمہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) یوکے کے تین سابق عہدیداروں کیخلاف لندن ہائی کورٹ میں زیر سماعت تھا۔
ریاض حسین نے عدالت میں تسلیم کیا کہ مرتضیٰ علی شاہ کیخلاف لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد تھے۔ انہوں نے نہ صرف مقدمے سے دستبرداری اختیار کی بلکہ ان الزامات سے خود کو مکمل طور پر الگ کر لیا ہے۔
اس مقدمے میں باقی دو افراد، محمد عمران (سابق صدر پی ٹی آئی نارتھ ویسٹ ریجن) اور شیناز صدیق (جنہیں شیناز حسین کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، سابق جنرل سیکرٹری) اپنا دفاع جاری رکھے ہوئے ہیں۔ عدالت نے شیناز صدیق کی ملکیت ایک گھر پر پہلے ہی چارجنگ آرڈر جاری کر دیا ہے، جس سے کیس کی سنگینی کا اندازہ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مخصوص نشستیں: الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا
مرتضیٰ علی شاہ نے عدالت کے فیصلے کو انصاف کی فتح قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ جھوٹے پراپیگنڈے اور کردار کشی کے خلاف قانونی راستہ اختیار کرنا ضروری ہے۔
صحافی برادری اور سول سوسائٹی نے بھی اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔