
دریا میں پھنسے افراد کی مدد کیلئے ڈرون کے ذریعے حفاظتی جیکٹس، رسیاں اور دیگر چیزوں کی ترسیل کی جائے گی، سوات میں 13 قیمتی انسانی جانیں جانے کے بعد حکومت کو دریا میں پھنسے افراد کو جیکٹس، رسیاں اور دیگر ضروری سامان پہنچانے کا خیال آیا، اس ضمن میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو ڈرون کے ذریعے ریسکیو سامان پہنچانے کی مشقیں بھی دکھائی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوات سانحہ: محکمہ آبپاشی نے بیان انکوائری کمیٹی کو ریکارڈ کرا دیا
دوسری جانب صوبائی حکومت نے مون سون کے موسم میں سوات دریا کے کنارے موجود تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور کاروباری سرگرمیوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔
انسانی جانوں اور املاک کے ممکنہ نقصانات سے بچنے کی غرض سے صوبائی حکومت نے یہ فیصلہ کیا۔ حکام کے بقول صوبے میں پہلے ہی دفعہ 144 جاری کی جا چکی ہے، جس کی رو سے دریاؤں، ندی نالوں اور پانی کے دیگر ذرائع میں تفریحی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی۔
سیاحوں اور مقامی افراد کو دریا کے کنارے جانے سے منع کرنے کے لیے ضلعی اور مقامی انتظامیہ نے ایک بڑے پیمانے پر آگاہی مہم شروع کر دی۔ میڈیا، سوشل نیٹ ورکس اور عوامی اعلانات کے ذریعے لوگوں کو واضح طور پر یہ ہدایت کی جا رہی ہے کہ وہ دریاؤں سے فاصلے پر رہیں اور مون سون کی بارشوں کے دوران اپنی جان کو خطرے میں نہ ڈالیں۔
حکام نے سیاحوں اور مقامی لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ حفاظتی ہدایات پرعمل کریں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔