
تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست شکاگو سے تعلق رکھنے والی خاتون مینڈی گزشتہ دو سال سے ساجد زیب خان کے ساتھ سوشل میڈیا، خصوصاً فیس بک کے ذریعے رابطے میں تھیں۔ یہ دوستی رفتہ رفتہ محبت میں بدل گئی اور دونوں نے ایک دوسرے سے شادی کا وعدہ کر لیا۔ اس مقصد کے لیے مینڈی پاکستان آئیں اور اسلام قبول کیا۔ اسلام قبول کرنے کے بعد ان کا اسلامی نام "زلیخہ" رکھا گیا۔
نکاح کی تقریب دیر بالا کے علاقے عشیرئ درہ میں سادگی سے انجام پائی جس میں قریبی رشتہ داروں اور مقامی افراد نے شرکت کی۔ نکاح کی رسم روایتی انداز میں ادا کی گئی، جس میں مینڈی (زلیخہ) نے مقامی لباس زیب تن کیا اور پوری طرح مقامی ثقافت میں گھل مل گئیں۔ مقامی خواتین نے زلیخہ کا روایتی انداز میں خیرمقدم کیا اور شادی کی خوشی میں مقامی انداز میں جشن بھی منایا گیا۔
ساجد زیب خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شادی کی پیشکش زلیخہ نے خود کی تھی، جسے انہوں نے خوشی خوشی قبول کر لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ زلیخہ کی محبت، خلوص اور اسلامی تعلیمات سے متاثر ہو کر ان کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی خاتون پاکستانی نوجوان سے شادی کرنے دیر پہنچ گئی
دوسری جانب امریکی خاتون زلیخہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام ایک خوبصورت اور مکمل مذہب ہے، جس میں انسانیت، محبت اور بھائی چارے کا درس دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسلام قبول کر کے بے حد خوش ہیں اور پاکستانی معاشرے، خصوصاً ساجد کے خاندان کے گرمجوش استقبال سے بہت متاثر ہوئیں۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور عوام کی جانب سے اسے محبت، خلوص اور بین الثقافتی ہم آہنگی کی ایک خوبصورت مثال قرار دیا جا رہا ہے۔