
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ حملہ میر علی کے علاقے میں اس وقت کیا گیا جب سیکیورٹی فورسز کا قافلہ معمول کے گشت پر تھا۔ بھارت کے ایجنٹ فتنہ الخوارج کے ذریعے ایک بارود سے بھری گاڑی قافلے سے ٹکرا دی گئی۔ قافلے کی پہلی گاڑی نے حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی مگر خودکش بمبار نے دھماکا کر دیا۔
شہید ہونے والوں میں صوبیدار زاہد اقبال، حوالدار سہراب خان، میاں یوسف، نائیک خطاب شاہ، سپاہی روحیل، رمضان، نواب، زبیر احمد، سخی، ہاشم عباسی، مدثر اعجاز اور منظر علی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:محرم الحرام میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ
اس دلخراش واقعے کے دوران علاقے میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے 14 دہشتگردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں کلیئرنس آپریشن بھی شروع کر دیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کا بھرپور جواب دینے کیلئے پرعزم ہیں۔ شہداء اور شہریوں کی قربانیاں ہمارے حوصلے کو مزید بلند کرتی ہیں اور ہم دہشتگردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔