
وزارت داخلہ کی جانب سے اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جس کے تحت فوج آرٹیکل 245 کے تحت سول اداروں کی مدد کرے گی۔
واضح رہے کہ محرم الحرام میں خاص طور پر 9 اور 10 محرم کو ملک بھر میں جلوس اور مجالس کے سلسلے میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر، حکومت نے سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دیتے ہوئے فوج کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے۔ چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں فوج کے دستے تعینات کیے جائیں گے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بروقت نمٹا جا سکے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد سمیت ملک بھر کے حساس علاقوں میں پاک فوج امن و امان قائم رکھنے کیلئے سول انتظامیہ کی معاونت کرے گی۔ وفاقی دارالحکومت میں بھی فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کا ٹرانسفر کیس کا فیصلہ چیلنج
خیال رہے کہ صوبائی حکومتوں اور گلگت بلتستان کی انتظامیہ کی جانب سے وزارت داخلہ کو فوج تعینات کرنے کی درخواست کی گئی تھی، جس پر وفاق نے فوری عملدرآمد کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا۔
محرم الحرام کے دوران کسی بھی قسم کے ہنگامے، دہشت گردی یا فرقہ وارانہ کشیدگی کو روکنے کیلئے یہ اقدام مؤثر تصور کیا جا رہا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، اور ہر ممکن کوشش کی جائے گی کہ محرم پرامن طریقے سے گزرے۔