
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت جائزہ اجلاس میں دوران محرم ہر ضلع میں سپوک پرسن مقررکرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز اور افواہ سازی کے خاتمے کی حکمت عملی تیار، خلاف ورزی پر پرچے اور سزائیں ہوں گی۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ محرم میں پنجاب بھر میں ایک لاکھ 10 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے جبکہ 38 ہزار 217 محرم مجالس کی سکیورٹی کے لیے 79 رینجر اہلکار بھی مدد کریں گے، دفعہ 144 نافذ ہوگی۔ سیف سٹی کیمروں سے مکمل نگرانی ہوگی، شہریوں کی رہنمائی اور جلوس کے شرکا کی سہولت کے لیے واضح نشانات آویزاں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: یوم عاشورہ 6 جولائی کو متوقع
مرکزی اور ضلعی کنٹرول رومز، ڈی جی پی آر میں فیک نیوز کی نگرانی کا مرکز بنا دیا گیا۔ایک ہی ڈیزائن کی سبیلیں لگیں گی اور شدید گرمی کے پیش نظر جلوسوں کے اوقات میں تبدیلی کی بھی تجویز ہے ۔داتا صاحب کے عرس سمیت جھنگ اور دیگر اضلاع میں مذہبی تقریبات کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
خواتین پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی کے دوران ذاتی موبائل فون رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، ڈرونز کے ذریعے جلوسوں کی نگرانی ہوگی، سکیورٹی فورسز کے سوا اسلحہ پر مکمل پابندی ہوگی۔مریم نواز 25 جون کو محرم سکیورٹی پلان کی حتمی منظوری د ی جائے گی۔
وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے محرم الحرام میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے لئے ڈسکوز کے چیئرمین ، سی ای اوز کو ہدایت کی ہے کہ محرم الحرام میں مجالس اور جلوسوں کے شرکا کو کسی بھی قسم کی تکلیف سے بچانے کے لئے تمام ڈسکوز میں خراب آلات کی فوری مرمت یا تبدیلی کو یقینی بنایا جائے۔
بیان کے مطا بق اویس لغاری نے کہا کہ بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی اشد ضرورت ہے۔اویس لغاری نے ڈسکوز کو ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں تشکیل دینے کے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ یوم عاشورکو ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں کو ہائی الرٹ پر تعینات کیا جائے ،محرم الحرام میں مقامی حکام کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا جائے۔