
حکومتِ پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2026 کے نوبیل امن انعام کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کرنے کی سفارش کرے گی۔ یہ سفارش اُن کی فیصلہ کن سفارتی مداخلت اور حالیہ پاک بھارت بحران کے دوران اُن کی کلیدی قیادت کے اعتراف میں کی جا رہی ہے۔
Government of Pakistan Recommends President Donald J. Trump for 2026 Nobel Peace Prize
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) June 20, 2025
The Government of Pakistan has decided to formally recommend President Donald J. Trump for the 2026 Nobel Peace Prize, in recognition of his decisive diplomatic intervention and pivotal…
حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری نے بھارت کی جانب سے بلاجواز اور غیر قانونی جارحیت کا مشاہدہ کیا، جو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی تھی ، جس کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں، بشمول عورتوں، بچوں اور بزرگوں کی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ اپنا بنیادی حقِ دفاع استعمال کرتے ہوئے پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا، یہ ایک محتاط ،مضبوط اور موثر فوجی کارروائی تھی جس کا مقصد جارحیت کا توڑ اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنا تھا، اس آپریشن کے دوران پاکستان نے شہری آبادی کو نشانہ نہیں بنایا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی شہری عراق، لبنان، شام کا سفر نہ کریں، ایڈوائزری جاری
پاکستان پر بھارتی حملے کے بعد خطے میں کشیدگی عروج پر تھی اور اس دوران صدر ٹرمپ نے دور اندیشی اور اعلیٰ حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام آباد اور نئی دہلی کے ساتھ بھرپور سفارتی رابطے کیے ، جس کے نتیجے میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتِ حال میں کمی اور جنگ بندی عمل میں آئی ، دو جوہری ریاستوں کے مابین ممکنہ وسیع تصادم کو روکا گیا جو پورے خطے اور کروڑوں انسانوں کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا تھا۔ یہ مداخلت اُن کے حقیقی مصالحتی کردار اور مذاکرات کے ذریعے تنازع حل کرنے کے عزم کا ثبوت ہے۔
حکومتِ پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کی کشمیر تنازع کے حل میں مخلصانہ ثالثی کی پیش کش کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، یہ وہ مسئلہ ہے جو خطے میں عدم استحکام کی بنیادی جڑ ہے۔ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن اُس وقت تک ممکن نہیں جب تک جموں و کشمیر سے متعلق اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں ہو جاتا۔ پاک بھارت کشیدگی کے دوران صدر ٹرمپ کی قیادت اوراُن کی عملی سفارت کاری مؤثر قیامِ امن کے سلسلے کی توسیع ہے ۔ پاکستان پُر امید ہے کہ صدر ٹرمپ کی سنجیدہ کوششیں مشرقِ وسطیٰ میں جاری بحرانوں خصوصاً غزہ میں جاری انسانی المیے اور ایران کے حوالے سے بڑھتی کشیدگی سمیت علاقائی اور عالمی استحکام کیلئے مثبت کردار ادا کریں گی۔