گوادر: نایاب نیلی وہیل کی مردہ حالت میں موجودگی
blue whale
فائیل فوٹو
(ویب ڈیسک) بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں نایاب اور معدومی کے خطرے سے دوچار نیلی وہیل مردہ حالت میں پائی گئی، جس نے ماحولیاتی ماہرین کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔

مقامی ماہی گیر احمد بلوچ کے مطابق بلوچستان کے علاقے کنٹانی کے قریب وہیل کی لاش پانی میں تیرتی ہوئی دیکھی گئی۔ بعدازاں ماہرین نے موقع پر پہنچ کر تصدیق کی کہ یہ ایک پگمی نیلی وہیل (Pygmy Blue Whale) ہے جو تقریباً 35 فٹ لمبی تھی۔ اس نایاب مخلوق کا اس خطے میں پایا جانا بذاتِ خود ایک غیر معمولی واقعہ ہے، کیونکہ بلوچستان کے ساحلی پانیوں میں نیلی وہیل کی موجودگی بہت کم دیکھی گئی ہے۔

ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (WWF) پاکستان کے نمائندے اسد الرحمان نے بتایا کہ ممکنہ طور پر یہ وہیل کسی ماہی گیری کے جال میں پھنس کر ہلاک ہوئی ہوگی۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ درست وجہ جاننے کے لیے مزید تحقیق اور پوسٹ مارٹم ضروری ہے تاکہ آئندہ ایسی ہلاکتوں سے بچاؤ ممکن بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:محکمہ موسمیات نے گرج چمک کیساتھ بارش کی پیشگوئی کردی

معروف ماحولیاتی ماہر محمد معظم خان نے اس واقعے کو ایک خطرے کی گھنٹی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیلی وہیل دنیا بھر میں پہلے ہی خطرے سے دوچار نسل میں شامل ہے اور اس کی حفاظت کے لیے عالمی سطح پر سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں ایسی مخلوقات کا مردہ پایا جانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کو اب صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ عملی حکمتِ عملی کی شکل دینا ہوگی۔

یاد رہے 2024 میں گڈانی کے ساحل کے قریب بھی نیلی وہیل کی موجودگی رپورٹ ہوئی تھی۔ موجودہ واقعہ اس لحاظ سے اہم ہے کہ یہ چند ماہ کے دوران دوسرا بڑا واقعہ ہے، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ پاکستانی ساحلی پانیوں میں نیلی وہیل کی آمد کا ایک قدرتی عمل جاری ہے، جسے محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔