
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے محفوظ شدہ فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو دو بار مہلت دی گئی لیکن وہ ملزم کا پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانے میں ناکام رہی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم نے پہلے ہی دو بار ٹیسٹ کرانے سے انکار کیا ہے، اس کے باوجود تیسرا موقع دینا محض وقت کا ضیاع ہوگا۔
عدالتی حکم میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر پولیس پہلے ہی دو مواقع ضائع کر چکی ہے تو اب مزید کسی کارروائی کی گنجائش نہیں بچتی، اس لیے معاملے کو مزید آگے نہ بڑھایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ملتوی
ذہن نشین رہے کہ عمران خان کیخلاف جناح ہاؤس حملے سمیت کم از کم 12 مقدمات مختلف تھانوں میں درج ہیں، جن میں دہشتگردی، اشتعال انگیزی، املاک کو نقصان پہنچانے اور عوامی نظم و ضبط کی خلاف ورزی جیسے الزامات شامل ہیں۔
پولیس کی جانب سے عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کی درخواست دی گئی تھی تاکہ تفتیش کو مزید آگے بڑھایا جا سکے، تاہم عدالت نے اس مرحلے پر یہ کوشش ناقابل عمل قرار دے کر مسترد کر دی۔
عدالت کے اس فیصلے کو عمران خان کے قانونی دفاع کی ٹیم کی جانب سے ایک بڑی قانونی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔