
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ میں شامل جسٹس محمد آصف کی رخصت کے باعث کیس کی سماعت ممکن نہ ہو سکی۔ بینچ میں قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف شامل تھے، جنہیں درخواستوں پر سماعت کرنی تھی۔
یاد رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) کی جانب سے حکومت پاکستان کو بھیجی گئی 190 ملین پاؤنڈ (تقریباً 50 ارب روپے) کی رقم کو قانونی جواز فراہم کرنے کے بدلے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو بحریہ ٹاؤن کی جانب سے اربوں روپے مالیت کی زمین اور دیگر مراعات حاصل ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں:ضمانت عمران خان کا حق، ہمیں اعتراض نہیں ہو گا: بلاول بھٹو
یہ کیس القادر یونیورسٹی کی زمین کے مبینہ غیر قانونی الاٹمنٹ اور این سی اے کی ریکور شدہ رقم کے استعمال سے متعلق ہے، جس میں الزام ہے کہ سابق حکومت نے برطانیہ سے ملنے والی رقم کو بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات میں غیر شفاف طریقے سے ایڈجسٹ کر دیا۔
علاوہ ازیں مقدمے میں کہا گیا کہ عمران خان نے اس معاہدے سے متعلق کابینہ کو اصل حقائق سے آگاہ نہیں کیا اور انہیں گمراہ کیا۔