
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر جاری ایک بیان میں لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں یکایک کئی گنا اضافہ اور 50 فی صد زائد الاؤنس ناقابل فہم اقدام ہے،اس سے پیشتر اراکین اسمبلی کے مشاہرے بھی بیک جنبش ِ قلم کئی گنا بڑھائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا اعلیٰ عدلیہ کے ججز اور دیگر کئی اداروں کے مشاہرے اور مراعات پہلےہی عوامی تنقید کی زد میں ہیں، تنخواہوں میں اضافہ کر لیں لیکن اس کا کوئی طریقہ کار طے ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سپیکر قومی اسمبلی و چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں 634 فیصد اضافہ
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسمبلی کے پاس اپنی مرضی سے آنکھیں بند کر کے اپنی تنخواہوں یا کسی مخصوص طبقے کی تنخواہوں یا مراعات میں اضافہ کرنے کا اخلاقی جواز نہیں ہے، تنخواہوں میں اضافہ ہر طبقے کیلئے برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔
خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ تنخواہوں کے اضافے میں لانگ جمپ یا ہائی جمپ سٹائل نامناسب ہے، بہتر ہوتا کہ ارکان اسمبلی یا دیگر ریاستی اداروں کی تنخواہوں میں اضافہ سالانہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ منسلک کر لیا جاتا۔
چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواھوں میں یکایک کىئ گنا اضافہ اور 50 فی صد زائد الاؤنس ناقابل فہم اقدام ھے،
— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) June 7, 2025
اس سے پیشتر اراکین اسمبلی کے مشاھرے بھی بیک جنبش ِ قلم کىئ گنا بڑھاۓ گئے ھیں۔۔
اعلٰی عدلیہ کے ججز اور جنرل صاحبان کے مشاھرے اور مراعات پہلےھی عوامی تنقید کی زد…
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں 634 فیصد اضافہ کیا گیا جس کا وزارت پارلیمانی امور نے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی و چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ 2 لاکھ 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 13 لاکھ مقرر کردی گئی تھی، تنخواہ میں اضافے کے اطلاق یکم جنوری 2025 سے ہو گا۔