
تفصیلات کے مطابق 11 سالہ احمد نوید نے اس وقت انتہائی قدم اٹھایا جب اسے محسوس ہوا کہ عید پر اس کی بہنوں کو تو نئے جوتے لے کر دیے گئے ہیں، مگر اسے محروم رکھا گیا۔ احمد نوید اپنی دو بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور گھر کا سب سے چھوٹا بچہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عید کے دنوں میں موسم کیسا رہے گا ؟ محکمہ موسمیات نے بتا دیا
والدہ کے مطابق بچے نے بار بار شکایت کی کہ اس کی بہنوں کو جوتے ملے ہیں، لیکن اسے نہیں دیے گئے، جس پر وہ شدید ناراض ہوا، میں نے بیٹے کو تسلی دی کہ اگلی صبح اسے بھی نئے جوتے لے کر دے دوں گی لیکن بچہ ناراض ہو کر کمرے میں چلا گیا جہاں اس نے کمرے میں جا کر کپڑے کا پھندا بنایا اور چارپائی کے پائے کے ساتھ جھول کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
جب گھر والوں کو احمد نوید کے کمرے سے کوئی آواز نہ آئی تو انہوں نے دروازہ کھول کر دیکھا تو بچہ بے حس و حرکت لٹکا ہوا تھا۔ اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا، لیکن ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔ بچے کی موت کی خبر جیسے ہی گھر میں پھیلی، ہر طرف کہرام مچ گیا۔
11 سالہ احمد نوید کے والد محنت مزدوری کے لیے بیرون ملک مقیم ہیں، اور یہ خبر ان کے لیے یقیناً ناقابل برداشت صدمہ ہوگی۔ پولیس کے مطابق اہلِ خانہ کی جانب سے کوئی قانونی کارروائی نہیں کروائی گئی۔ پولیس نے اپنی ابتدائی کارروائی مکمل کرنے کے بعد بچے کی لاش ورثاء کے حوالے کر دی۔