قتل کیس میں پیپلزپارٹی کے رہنما ساتھیوں سمیت گرفتار
پولیس نے پاکستان پیپلزپارٹی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات اور سابق صوبائی وزیر ملک امجد آفریدی کو ان کے ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا
پولیس نے پاکستان پیپلزپارٹی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات اور سابق صوبائی وزیر ملک امجد آفریدی کو ان کے ساتھیوں سمیت گرفتار کیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) سابق ضلع ناظم ملک اسد کے قتل کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی، پولیس نے پاکستان پیپلزپارٹی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات اور سابق صوبائی وزیر ملک امجد آفریدی کو ان کے ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔

ڈی پی او کے مطابق کیس کی تحقیقات کے دوران اہم ملزم عامر کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا، جس نے تفتیش کے دوران دیگر ملزمان کے نام بھی اگل دیئے۔ عامر کے انکشافات کی روشنی میں پولیس نے مزید 6 افراد کو گرفتار کیا جن میں حسین آفریدی، ہاشم عرف شینو، گل زیب، نعمت، عامر اور یاسر شامل ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ تمام ملزمان کو جدید اسلحے سمیت گرفتار کیا گیا ہے اور ابتدائی شواہد کی بنیاد پر ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: زبیر عمر کی پی ٹی آئی میں شمولیت کا امکان

ڈی پی او کے مطابق تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ قتل کی واردات نہ صرف منظم طریقے سے کی گئی بلکہ اس کی منصوبہ بندی بھی کئی دن پہلے کی گئی تھی، جس میں مرکزی کردار ملک امجد آفریدی اور ان کے قریبی ساتھیوں کا ہے۔

پولیس نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا، جس پر عدالت نے ملک امجد آفریدی کو پانچ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا، جبکہ دیگر چھ ملزمان کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ مزید تفتیش کی جا سکے اور قتل کی وجوہات، محرکات اور دیگر ممکنہ سہولت کاروں کا پتا لگایا جا سکے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس کو میرٹ پر حل کیا جائے گا اور کسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا۔ مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں اور اس کیس کو انسداد دہشت گردی عدالت میں بھی منتقل کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔