غیرت کے نام قتل ہونیوالی اقرا بی بی کو پولیس نے بچا لیا
Iqra Bibi Attack Case
فائل فوٹو
ملتان:(رپورٹ: کاشف ندیم) جنوبی پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ میں غیرت کے نام پر قتل کی ایک ہولناک کوشش کو پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ روہیلانوالی کی حدود میں ایک بھائی نے اپنی سگی بہن پر کلہاڑی اور درانتی سے حملہ کر کے اسے موت کے گھاٹ اتارنے کی کوشش کی، تاہم پولیس کی فوری مداخلت سے لڑکی کی جان بچا لی گئی۔

واقعہ تھانہ روہیلانوالی کے علاقے ماہڑہ میں پیش آیا، جہاں ملزم سجاد نے ناجائز تعلقات کے شبے میں اپنی بہن 22 سالہ اقرا بی بی پر قاتلانہ حملہ کر دیا۔

ذرائع کے مطابق ملزم نے پہلے بہن کو درانتی سے گردن پر وار کیا اور پھر کلہاڑی کے متعدد وار کیے، جس سے لڑکی شدید زخمی ہو گئی اور زمین پر گر پڑی۔

پولیس کو اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او تھانہ روہیلانوالی فوری طور پر نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے۔ پولیس پارٹی کو دیکھ کر ملزم موقع سے فرار ہونے کی کوشش میں تھا، تاہم کچھ ہی دیر میں اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے زخمی لڑکی کو تشویشناک حالت میں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز نے فوری طبی امداد فراہم کی۔

ڈی ایس پی صدر سرکل مرزا محمد صدیق کے مطابق لڑکی اس وقت ہوش میں ہے اور اس کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔ پولیس نے مقدمہ اپنی مدعیت میں درج کر کے ملزم سجاد کو حراست میں لے لیا ہے، جبکہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

واقعہ کے بعد سب سے افسوسناک پہلو یہ سامنے آیا کہ لڑکی کے والدین اور دیگر قریبی رشتہ داروں نے پولیس کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر دیا، اور اپنی بیٹی پر حملے کی شکایت درج کروائی۔ ذرائع کے مطابق اہل خانہ کا مؤقف تھا کہ یہ گھر کا معاملہ ہے۔ تاہم، پولیس نے انسانی ہمدردی اور قانونی تقاضوں کے تحت مقدمہ خود درج کیا اور ملزم کو قانون کی گرفت میں لیا۔

ڈی ایس پی مرزا محمد صدیق نے مزید بتایا کہ ملزم کیخلاف پاکستان پینل کوڈ کی سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جن میں اقدام قتل، خواتین پر تشدد اور دیگر متعلقہ دفعات شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم عدالت سے ملزم کیلئے سخت ترین سزا کی استدعا کریں گے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔

خیال رہے کہ یہ واقعہ پاکستانی معاشرے میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کی ایک اور کڑی ہے، جہاں غیرت کے نام پر قتل ایک سماجی ناسور بنتا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ہر سال سینکڑوں خواتین غیرت کے نام پر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں، اور اکثریتی کیسز میں ملزمان کو سزا نہیں مل پاتی۔