پیپلزپارٹی نے سمبڑیال ضمنی الیکشن پر سوالات اٹھا دیئے
 پاکستان پیپلزپارٹی نے پنجاب کی صوبائی نشست پی پی 52 سمبڑیال الیکشن پر سوالات اٹھا دیئے۔
فائل فوٹو
لاہور: ( سنو نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی نے پنجاب کی صوبائی نشست پی پی 52 سمبڑیال الیکشن پر سوالات اٹھا دیئے۔

پیپلزپارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس الیکشن کو شفاف نہیں مانتے الیکشن کمیشن کا کردار بھی ٹھیک نہیں ہے، ہمیں 400 ووٹوں کا طعنہ دیا گیا، چار سو کا ووٹ کا طعنہ دینے والے ہمارے پرانے ساتھی ہیں دیرینہ ساتھی ہیں میں انکا احترام کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے لوگوں نے نہ ن لیگ کو ووٹ دیے ہیں نہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیے، ہم ن لیگ کے ساتھ ہیں تو لوگوں نے ہمیں بھی ووٹ نہیں دیا، لوگ سوال کرتے ہیں ہم مشکلات کا شکار ہیں آپ ن لیگ کے ساتھ کیوں ہیں، لوگوں نے اس وجہ سے ہمیں ووٹ نہیں دیے۔

ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن کسی بھی حکومت کی کارکردگی کو جانچنے کا طریقہ ہوتا ہے،ن لیگ نے یہ سیٹ پانچ چھ دفعہ جیتی ہے، سیالکوٹ کے ضمنی الیکشن کے دوران میں نے پہلی دفعہ انڈرورلڈ کے لوگوں کو وہاں دیکھا، میں سیالکوٹ کو ایک کاروباری ضلع سمجھتا تھا لیکن حیران ہوا یہ انڈرولڈ کا شہر بھی ہے۔

رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہمیں ووٹر کہتے تھے آپ تو ووٹ لے کرچلے جائیں گے لیکن بعد میں ن لیگ کے بدمعاش ہمارے ساتھ جو کریں گے وہ ہمیں پتہ ہے،ن لیگ کے ساتھ جو سلام بھی لیتا ہے عوام ان کو ووٹ نہیں دیتے، ہم نے ان کو وزیراعظم بنایا ہے، کسان رل رہا ہے پریشان ہے فصلوں کی قیمت نہیں ملتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس بھی سرکاری مشینری ہوتی تو ہم بھی 40 ہزار ووٹ لے لیتے، جو جیت گئے ہیں ان کو جیت مبارک ہو، میری تجویز ہے ، اگر ان کو اتنا اعتماد ہے تو ایک شفاف الیکشن کرا لیں، سمبڑیال کا ضمنی الیکشن شفاف نہیں ہوا، الیکشن کمیشن سے امید تو نہیں ہے اگر ایسے الیکشن کرانے ہیں تو پھر ویسے ہی لیٹردے دیا کریں۔