
تفصیلات کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایسے قوانین نکاح جیسے مقدس عمل کو مشکل بنانے کی کوشش ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نکاح کیلئے شریعت میں عمر کی کوئی قید نہیں، بلکہ بلوغت شرط ہے، اسلامی نظریاتی کونسل پہلے ہی اس بل کو مسترد کر چکی ہے اور تمام دینی تنظیمیں اور علماء اس قانون کو غیر اسلامی قرار دے چکے ہیں۔ یہ بل مغربی دباؤ پر لایا گیا ہے جس سے خاندانی نظام متاثر ہوگا۔
پریس کانفرنس کے دوران مولانا نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو بھی تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایک لطیفہ سنا کہ پیپلز پارٹی نے کرپشن کیخلاف احتجاج نہیں بلکہ اپنا کرپشن کا ریکارڈ ٹوٹنے پر احتجاج کیا۔ پی پی پی کی کرپشن کیخلاف احتجاجی مہم کو ڈرامہ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ’ہیرو‘ نہیں کہا جا سکتا،رانا ثناء اللہ
مزید برآں خیبرپختونخوا اسمبلی میں سامنے آنے والے کرپشن اسکینڈل پر تبصرہ کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خود اسپیکر کے پی اسمبلی نے 40 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف کیا ہے اور یہ رقم 200 ارب تک بھی جا سکتی ہے، ان الزامات پر اعلیٰ سطح کی عدالتی تحقیقات کی جائیں تاکہ اصل حقائق عوام کے سامنے آئیں۔
مولانا کا کہنا تھا کہ ایسے سنگین مالیاتی اسکینڈلز کو نظر انداز کرنا ملک کے مفاد کے خلاف ہے اور احتساب کا عمل شفاف ہونا چاہیے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔