
واقعہ چمن کے علاقے محمود آباد میں پیش آیا، جہاں موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے مولانا حافظ گل کو نشانہ بنایا۔
لیویز حکام کے مطابق مولانا حافظ گل پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اپنے معمولات میں مصروف تھے۔ حملے میں انہیں دو گولیاں لگیں، جن کے باعث ان کی حالت تشویشناک ہو گئی۔ فوری طبی امداد کے بعد انہیں کوئٹہ کے ایک بڑے اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ لیویز فورس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کیے اور سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ تاحال حملہ آوروں کی شناخت یا گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔
جے یو آئی (ف) کی مقامی قیادت نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مولانا حافظ گل کو ان کی سیاسی و مذہبی سرگرمیوں کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حملہ آوروں کو فوری گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
سیاسی اور مذہبی حلقوں میں اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے اور عوامی سطح پر بھی امن و امان کی صورتحال پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔