
تفصیلات کے مطابق ملک حسنین بوسن زکریا یونیورسٹی سے وابستہ تھے اور وہاں ایمپلائز یونین کے نائب صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔ ان کا شمار ملتان کے بااثر اور سماجی طور پر سرگرم افراد میں ہوتا تھا۔ وہ نہ صرف تاجر برادری میں مقبول تھے بلکہ مختلف سماجی و سیاسی پلیٹ فارمز پر بھی فعال کردار ادا کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پی پی کا ن لیگ کی انتخابی دھاندلیوں بارے الیکشن کمیشن کو خط
واقعے کے بعد ان کے قتل پر پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پنجاب سید علی حیدر گیلانی نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک حسنین بوسن ایک مخلص، پرامن اور اصولوں پر قائم رہنے والے انسان تھے، جن کی اچانک اور پرُاسرار موت نے ہر حساس دل کو دکھ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رنج و غم کی اس گھڑی میں تمام ہمدردیاں سوگوار خاندان کے ساتھ ہیں۔
سید علی حیدر گیلانی نے حکومت، پولیس اور متعلقہ تحقیقاتی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس ہولناک واقعے کی تحقیقات مکمل کر کے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو۔
ادھر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ مقتول کے اہل خانہ اور قریبی رفقاء سے بھی تفتیش کا عمل جاری ہے۔