
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی جبکہ زیر زمین گہرائی تقریباً 200 کلومیٹر تھی، زلزلے کا مرکز افغانستان اور پاکستان کے سنگم پر واقع کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا، جو ماضی میں بھی کئی مرتبہ زلزلوں کی وجہ بن چکا ہے۔
رپورٹس کے مطابق زلزلے کا دورانیہ چند سیکنڈز پر مشتمل تھا لیکن اس کی شدت اور گہرائی کی وجہ سے اسے سوات، مینگورہ، مٹہ، خوازہ خیلہ، چکدرہ، دیر، اور بعض دیگر قریبی علاقوں میں بھی شدت سے محسوس کیا گیا۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق، زلزلے سے کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، تاہم عوام میں شدید خوف وہراس پھیل گیا، لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں، دکانوں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔
ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر ایمرجنسی سروسز کو الرٹ کر دیا اور ممکنہ نقصانات کے بارے میں مقامی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں سے تفصیلات طلب کرلیں، ہسپتالوں اور ریسکیو مراکز میں بھی الرٹ جاری کر دیا گیا تاکہ کسی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔
زلزلے کیوں آتے ہیں؟
زلزلے زمین کی سطح کے نیچے موجود ٹیکٹونک پلیٹس کی حرکت کی وجہ سے آتے ہیں، زمین کی بیرونی سطح کئی پلیٹوں پر مشتمل ہے جو مسلسل حرکت میں رہتی ہیں، جب یہ پلیٹس آپس میں ٹکراتی ہیں یا ایک دوسری کے نیچے سرکتی ہیں تو ان کے درمیان شدید دباؤ پیدا ہوتا ہے۔
جب یہ دباؤ ایک خاص حد کو عبور کرتا ہے تو توانائی اچانک خارج ہوتی ہے جو زلزلے کی صورت میں زمین کی سطح پر محسوس کی جاتی ہے۔