ایم کیو ایم کا دفاعی بجٹ میں اضافے کا مطالبہ
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہم اس بار حکومت سے مطالبہ کریں گے دفاع کےبجٹ کو 21 ارب روپے سے بڑھا کر 27 یا 28 ارب روپے کر دیں۔
فائل فوٹو
کراچی: (سنو نیوز) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہم اس بار حکومت سے مطالبہ کریں گے دفاع کےبجٹ کو 21 ارب روپے سے بڑھا کر 27 یا 28 ارب روپے کر دیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام بہادرآباد آفس سے متصل پارک میں یوم تکبیر کے حوالے سے منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 28 مئی یوم تکبیر کے نام سے کئی سالوں سے منایا جا رہا ہے، اس دن کی اہمیت پاکستان اور پوری دنیا پر واضح تھی لیکن اس سال 6 تا 10 مئی جو اس خطے میں ہوا اس دن کی اہمیت سب پر واضح ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایٹمی طاقت بن کر سب پر واضح کیا تھا کہ پائیدار امن کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، ایک معرکہ تو ہم نے 1998 کو حاصل کر لیا تھا، پاکستان کے اقلیتی علاقوں سے جو لوگ تعلق رکھتے ہیں ان کا مقصد اب آہستہ آہستہ حاصل ہو رہا ہے، اس آزادی کا دفاع ہم سب پر فرض ہے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے زمانے میں پاکستان کے ایٹمی منصوبے کا آغاز ہوا، نواز شریف کے دور میں ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان نے ایٹمی طاقت ہونے کا اعلان کیا، ذوالفقار علی بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ ان کے دور میں نیوکلیئر پروگرام کا آغاز ہوا، عبدالقدیر خان کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمارے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا۔

رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ہر بجٹ میں افواج پاکستان کے ساتھ ہم کھڑے رہے، اس بار بھی ہم شیڈو بجٹ دینے جا رہے ہیں، ہم اس بار حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ دفاع کے بجٹ کو 21 ارب روپے سے بڑھا کر 27 ارب روپے یا 28 ارب روپے کر دیں، ہماری افواج نے 10 مئی کو بھارت کا سارا ملبہ صاف کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج یوم تکبیر پر ہم سب کو یہ عزم کرنا چاہیے کہ معاشی طور پر خود مختار ہو جائیں،عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کر کے ترقی کا عزم لے کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، بنیان مرصوص کا عملی نمونہ اب ہم سب کو پیش کرنا ہے، کراچی والوں نے اب سیسہ پلائی دیوار بن کر دیکھائی ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے پاس دو ٹارگٹ ہیں، ایک معاشی ترقی دوسرا سفارتی ترقی کرنی ہے، اس موقع کو اب ہاتھ سے نہیں جانے دینا ، قومی یکجہتی کے ساتھ اب آگے بڑھنا ہے، ہمارا کردار بھی اب ملک کی ترقی میں شامل ہو گا۔