
تفصیلات کے مطابق دریائے چناب، دریائے توی اور دریائے جموی توی کے سنگم پر واقع ہیڈ مرالہ کے مقام پر منگل کے روز پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ محکمہ آبپاشی کی رپورٹ کے مطابق پانی کی آمد 43 ہزار کیوسک سے بڑھ کر 57 ہزار 252 کیوسک تک پہنچ چکی ہے جو رواں سیزن کا اب تک کا بلند ترین بہاؤ ہے۔
ہیڈ مرالہ اتھارٹی کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں قائم بھارتی بگلیہار ڈیم کے سپل ویز کھولے جانے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ یہ اقدام کسی منصوبہ بندی یا سازش کے تحت کیا گیا ہے تاکہ دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ کو غیر معمولی طور پر بڑھا کر پاکستان کے نچلے علاقوں میں ممکنہ سیلابی کیفیت پیدا کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ’’یوم تکبیر‘‘ قومی جذبے سے منایا جا رہا ہے
ذرائع کے مطابق اگر پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوا تو دریائے چناب کے قریبی نشیبی علاقوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ وہ قریبی آبادیوں کو الرٹ کریں اور ممکنہ نقل مکانی کے لیے پیشگی انتظامات کیے جائیں۔ مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں کو بھی متحرک کر دیا گیا ہے تاکہ کسی ہنگامی صورتحال میں فوری امدادی کارروائیاں کی جا سکیں۔
دریائے چناب پر ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے اقدامات کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہوتی رہی ہے، جس پر پاکستان متعدد بار بین الاقوامی سطح پر اعتراضات اٹھا چکا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو فصلیں، انفرا اسٹرکچر اور انسانی جانیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
ادھر محکمہ موسمیات نے بھی آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے جس سے دریاؤں میں پانی کی سطح مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ انتظامیہ سے تعاون کریں اور دریاؤں کے قریب جانے سے گریز کریں۔