زبان سے زبان لگا کر ٹیسٹ، مریضہ کے شوہر نے اصل واقعہ بتادیا
 میاں چنوں میں زبان سے زبان لگا کر ٹیسٹ کے حوالے سے متاثرہ مریضہ کے شوہر نے واقعہ کے حقائق سے پردہ اٹھادیا۔
فائل فوٹو
میاں چنوں: (ویب ڈیسک) میاں چنوں میں زبان سے زبان لگا کر ٹیسٹ کے حوالے سے متاثرہ مریضہ کے شوہر نے واقعہ کے حقائق سے پردہ اٹھادیا۔

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں اعجاز غنی نامی شخص نے ڈاکٹر رفیق گجر پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی بیگم کو چیک کروانے کیلئے آیا ، میں نے تمام میڈیکل ٹیسٹ کروائے لیکن ڈاکٹر نے میری بیگم کی زبان سے زبان لگا کر چیک کیا ۔

مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر صاحب مجھے بتائیں یہ کون سا ٹیسٹ ہے جو زبان سے زبان لگاکر کیا جاتاہے ، ڈاکٹر صاحب آپ اپنی بیگم کو بلائیں میں بھی زبان لگائے بغیر نہیں جاوں گا، مجھے مار کر بھیج دیں یا پھر میں آپ کا علاج کر کے جاؤں گا۔

اب متاثرہ مریضہ کے شوہر اعجاز نے سنو ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں 13 مئی کو پہلی بار اپنی اہلیہ کا چیک اپ کرانے گیا تھا، 22 مئی کو دوبارہ گئے تو میری اہلیہ اندر گئیں تو کچھ ہی دیر بعد روتے ہوئے باہر آئیں، جس پر میں نے ان سے پوچھا کہ کیا ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ نے روتے ہوئے جواب دیا کہ کیا آپ کو یہی ڈاکٹر ملا تھا، میں نے اس سے پوچھا ہوا کیا جس پر اہلیہ نے جواب دیا کچھ نہیں بس گھر چلیں، میں اسرار کیا تو اہلیہ نے جب پہلا لفظ ہی مجھے بتایا تو میں غصے سے آگ بگولہ ہو گیا۔

اعجاز کا کہنا تھا کہ میں نے فوری ریسیپشن پر موجود نرس سے پوچھا کہ کیا میڈیکل میں زبان سے زبان لگا کر کرنے والا کوئی نیا ٹیسٹ آگیا ہے، میرے شور کرنے پر ڈاکٹر صاحب باہر آگئے جس پر میں نے ان سے بھی یہی سوال کیا تو ڈاکٹر صاحب نے مجھے کہا آپ اندر آئیں بیٹھ کر بات رفع دفع کر لیتے ہیں۔

نمائندہ سنو نیوز کے سوال پر اعجاز نے بتایا کہ میں نے ویڈیو اس لیے بنا کر اپنے دوست کو بھیجی کہ اگر ڈاکٹر یا کلینک کا عملہ مجھے یا اہلیہ کو کوئی نقصان پہنچائے تو کسی تو معلوم ہو ہمارے ساتھ کیا ہوا ہے۔

متاثرہ مریضہ کے شوہر نے بتایا کہ جب میں نے ون فائیو پر کال کی تو کلینک کا عملہ آہستہ آہستہ غائب ہونا شروع ہو گیا جبکہ ڈاکٹر رفیق اپنے آفس میں چلے گئے جہاں انہوں نے تمام لائٹیں بند کر لیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں اعجاز کا کہنا تھا کہ جب ہم پہلی بار چیک اپ کیلئے گئے تو لیڈی ڈاکٹر نے الٹراساؤنڈ کیا لیکن جب دوسری بار گئے تو کمرے میں لیڈی سٹاف موجود تھا پھر ڈاکٹر رفیق نے لیڈی سٹاف کو کمرے سے باہر بھیج دیا اور خود الٹراساؤند کرنا شروع کردیا۔

متاثرہ خاتون کے شوہر نے بتایا کہ جب ڈاکٹر رفیق نے نازیبا حرکت کی تو میری اہلیہ فوراً کمرے سے باہر آگئی اور رونے لگی پھر میں نے پولیس ہیلپ لائن پر کال کی تو پولیس موقع پر پہنچی اور دونوں فریقین کو تھانے لے گئی۔

اعجاز نے کہا کہ ایس ایچ او تھانہ سٹی میاں چنوں نے ہمارا مؤقف سنا،ڈی ایس پی صاحب نے بھی ہماری بات سنی ، ڈاکٹر رفیق نے ڈی ایس پی آفس میں تسلیم کیا ان سے غلطی ہوئی، میرا چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور تمام قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے مطالبہ ہے ہمیں انصاف دلایا جائے۔