
عوامی تحریک کے ترجمان کے مطابق ان کی نمازِ جنازہ آج شام 4:30 بجے منگر خان پلیجو، جنگ شاہی میں ادا کی جائے گی۔ عوامی تحریک نے ان کی وفات پر تین روزہ سوگ کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ وہ سانس کی تکلیف میں مبتلا تھیں اور کراچی میں ان کا انتقال ہوا۔
ذہن نشین رہے کہ حورالنساء پلیجو سندھیانی تحریک کی بانی اراکین میں سے تھیں اور انہوں نے سندھ کی خواتین کو حقوق دلوانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ وہ معروف انقلابی رہنما رسول بخش پلیجو کے نظریات پر چلتے ہوئے ہمیشہ عوامی حقوق کی ترجمان رہیں۔
انہوں نے آمریت کیخلاف ضیاء الحق اور پرویز مشرف کے ادوار میں بھرپور جدوجہد کی، کینال اور کارپوریٹ فارمنگ جیسے عوام دشمن منصوبوں کیخلاف بھی وہ سرگرم رہی تھیں۔
واضح رہے کہ ان کی خدمات صرف ملکی سطح تک محدود نہیں رہیں بلکہ انہوں نے انڈیا، فلپائن اور دیگر ممالک میں بھی سندھ کی خواتین کی نمائندگی کی اور عالمی سطح پر سندھی خواتین کے مسائل اجاگر کیے۔
عوامی تحریک اور سندھیانی تحریک کی قیادت نے حورالنساء پلیجو کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک نڈر، باشعور اور باکردار خاتون تھیں جن کی جدوجہد آئندہ نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔