
تفصیلات کے مطابق، شاہ محمود قریشی کو فجر کی نماز کے بعد سینے میں درد اور تکلیف محسوس ہوئی، جس پر جیل حکام نے فوری طور پر جیل ڈاکٹرز کو بلایا۔ ابتدائی طبی معائنے کے بعد جب ان کی حالت میں بہتری نہ آئی تو جیل انتظامیہ نے ریسکیو 1122 کو طلب کیا، جس کے ذریعے انہیں پی آئی سی منتقل کر دیا گیا۔
وکیل رانا مدثر ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شاہ محمود قریشی کو پی آئی سی میں چیک اپ کے لیے لایا گیا ہے، جہاں ان کے مختلف میڈیکل ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فجر کے وقت اچانک طبیعت خراب ہونے کے بعد فوری طور پر ڈاکٹرز کی ٹیم نے ان کا معائنہ کیا اور دل کی ممکنہ بیماری کے خدشے کے تحت انہیں اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
رانا مدثر ایڈووکیٹ نے مزید بتایا کہ جیل انتظامیہ کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے اہل خانہ کو بھی اس معاملے سے آگاہ کر دیا گیا ہے، تاکہ وہ بروقت ان کی خیریت دریافت کر سکیں اور ضروری معاونت فراہم کی جا سکے۔
پی آئی سی ذرائع کے مطابق، شاہ محمود قریشی کے ابتدائی ٹیسٹ جاری ہیں اور حتمی رپورٹ آنے کے بعد ہی ان کی صحت کے حوالے سے مکمل معلومات فراہم کی جائیں گی۔ جیل حکام اور اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قریشی کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور ان کی حالت پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی مختلف مقدمات کے تحت اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔ ان پر متعدد کیسز درج ہیں جن میں 9 مئی کے واقعات سے متعلق الزامات بھی شامل ہیں۔
شاہ محمود قریشی کی اچانک طبیعت خراب ہونے کی خبر نے پی ٹی آئی کے کارکنان اور حامیوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، اور سوشل میڈیا پر بھی ان کے لیے دعاؤں اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا جا رہا ہے۔