
یوم تشکر کے موقع پر دن کا آغاز مسجدوں میں قرآن خوانی اور خصوصی دعاؤں سے کیا جائے گا، وفاقی درالحکومت میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی، مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔
اس حوالے سے پرچم کشائی کی تقریبات وفاقی اور صوبائی دارالحکومت میں منعقد کی جائیں گی، ملک بھر میں یادگار شہداء پر پھول رکھے جائیں گے اور دعائیہ تقریب منعقد ہو گی، آپریشن بنیان مرصوص کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کے لواحقین سے خصوصی ملاقاتیں کی جائیں گی۔
یوم تشکر کی مرکزی تقریب کل رات پاکستان مونومنٹ اسلام آباد میں منعقد ہوگی، تقریب میں تمام مکاتب فِکرسے اہم شخصیات شرکت کریں گی،تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم شہباز شریف ہوں گے جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور مسلح افواج کے سربراہان بھی تقریب کا حصہ ہوں گے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاتارڑ نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ معرکہ حق میں تاریخی فتح پر کل ملک بھر میں یوم تشکر منایا جائے گا، مسلح افواج نے بہادر ی سے ملکی سرحدوں کا دفاع کیا، عوام کل اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سجدہ شکر بجا لائیں گے۔
دوسری جانب آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر سینیٹ میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی جس میں بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر افواج پاکستان کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
قرارداد کے متن میں لکھا گیا کہ شہداء کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں ہوں گی، بھارتی جارحیت میں خواتین، بچوں اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا،ایوان غمزدہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کرتا ہے، قومی سانحہ پر پوری قوم متحد ہے، برادر ممالک کی اصولی حمایت پر پاکستان ان کا مشکور ہے۔
قرار داد میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مذاکرات سے حل کیاجائے،عالمی برادری سے کشمیر پر فعال سفارت کاری جاری رکھنے کی اپیل کرتے ہیں،سندھ طاس معاہدے پر مکمل عملدرآمد کیا جائے، پاکستان کے آبی حقوق ناقابل تنسیخ ہیں۔
ایوان میں منظور قرار داد میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارتی آبی جارحیت جنگی اقدام تصور ہو گا، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے قوم کو تزویراتی فتح عطا ہوئی، قوم نے اختلافات سے بالاتر ہو کر یکجہتی کی مثال ہے، مسلح افواج کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت اور دفاعی کامیابیوں کو سراہتے ہیں ۔