
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے پسرور چھاؤنی سیالکوٹ کا دورہ کیا اور معرکہ حق کے دوران آپریشن بنیان المرصوص میں شریک افسروں و جوانوں سے ملاقات کی۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، وفاقی وزراء احسن اقبال، عطاء اللہ تارڑ، آرمی کور کمانڈر سیالکوٹ، اور اعلیٰ سول و عسکری قیادت وزیرِ اعظم کے دورے میں ان کے ہمراہ تھی۔
وزیراعظم اور سپہ سالار جوانوں سے ملے اور ان کے بلند حوصلے کو سراہا، وزیراعظم نے بھارت کے تباہ کیے گئے میزائل اور ڈرونز کا بھی معائنہ کیا اور دشمن کے خلاف تاریخی فتح پر مسلح افواج کے بہادروں کو سلام پیش کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے افواج پاکستان کے بہادر جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہادر افواج نے دشمن کے غرور اور گھمنڈ کو خاک میں ملا دیا، پاک فوج نے دشمن کے ہوش ٹھکانے لگا دیے، بہادر جوانوں نے جو جنگ لڑی تاریخ اسے ہمیشہ سنہرے حروف میں یاد رکھے گی، بھارت کی خطے میں تھانیداری کے بت کو پاش پاش کر دیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت نے دوبارہ جارحیت کی کوشش کی تو ایسا جواب دیں گے جو اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہو گا، ہم امن پسند لوگ ہیں لیکن ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم امن اور جنگ دونوں کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بھاشن نہ دیں، مکتی باہنی، سمجھوتہ ایکسپریس، جعفرایکسپریس اور کلبھوشن یادیو آپ کی دہشت گردی کے ثبوت ہیں، 1971 میں مکتی باہنی کو کس نے ٹریننگ دی یہ دنیا جانتی ہے۔
وزیراعظم نے پانی کو ریڈ لائن قرار دیتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کا سوچنا بھی مت ورنہ خون اور پانی اکٹھا نہیں بہے گا، مسٹرمودی ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا اس سے فائدہ اٹھاؤ اور اپنی قوم کو مزید دھوکا نہ دو، دوبارہ یہ حرکت کی تو منہ کی کھاؤ گے۔
وزیراعظم نے بھارتی ہم منصب کو دعوت دیتے ہوئے کہا آئیں خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کریں، مودی سے کہتا ہوں آگ لگانے کے بجائے آگے بڑھنےکی بات کریں۔