
اس اقدام کا مقصد ان اخبارات، پرچوں اور کاغذات کے غیر محتاط استعمال کو روکنا ہے جن پر قرآنی آیات یا مذہبی تحریریں درج ہوتی ہیں اور جو عموماً پیکنگ یا ریپنگ کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں، جو دینی اعتبار سے ایک نہایت حساس مسئلہ ہے۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے تحت فوری طور پر 90 دن کے لیے ایسی تمام پیکنگ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جس میں قرآنی آیات یا دیگر مذہبی مواد شامل ہو۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد معاشرے میں مذہبی جذبات کے احترام کو فروغ دینا ہے اور ایسی کسی بھی بے حرمتی یا غفلت کے امکانات کو ختم کرنا ہے جو عوامی سطح پر بے چینی یا اشتعال کا سبب بن سکتی ہے۔
محکمہ داخلہ کے مطابق مقدس کلمات والے کاغذات کا غیر ذمہ دارانہ استعمال نہ صرف دینی لحاظ سے ناقابلِ قبول ہے بلکہ یہ معاشرتی امن و امان کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
عوامی آگاہی کے لیے اس حکمنامے کو سرکاری گزٹ، قومی اخبارات، اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے شائع کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے تاکہ ہر شہری اس اہم اقدام سے باخبر ہو اور اس پر مکمل عملدرآمد ممکن بنایا جا سکے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ جو افراد اس حکم کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے جائیں گے، ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔