
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت پہلے جنگ بندی پر آمادہ ہوا پھر پاکستان نے حمایت کی، ہفتے کو امریکی وزیر خارجہ نے بھارتی وزیر خارجہ اور مجھ سے رابطہ کیا تھا، امریکی وزیر خارجہ نے کہا تھا بھارت جنگ بندی کے لیے تیار ہے کیا آپ آمادہ ہیں ؟ میں نے کہا اگر بھارت دوبارہ جارحیت کا آغاز نہ کرے تو ہم نہیں کریں گے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمارے جوابی حملوں کے بعد امریکہ کو احساس ہوا کہ کشیدگی بڑھ سکتی ہے، کچھ ممالک خاص طور پر امریکہ کو احساس ہوا کہ اگلا قدم بہت خطرناک اور تباہ کن ہوسکتا ہے، بھارتی فضائیہ کے ساتھ جو کچھ پیش آیا وہ سب نے دیکھ لیا تھا، پاکستان نے 3 دن ڈرون اور میزائل فائل کر کے ردعمل دیا۔
یہ بھی پڑھیں:معرکہ حق کے دوران شہدا اور زخمیوں کی تفصیلات جاری
انہوں نے کہا کہ بھارت کو بخوبی اندازہ ہوگیا ان کی طرف کتنا نقصان ہوچکا ہے، انہیں اندازہ ہوگیا کہ انہوں نے مس کلیکشن کی ہے، خطےمیں عدم استحکام اور خطرات کی اصل وجہ مسئلہ کشمیر ہے، یہ صرف ہمارا مؤقف نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، ہم بھارت سے جامع مذاکرات کے لیے ہمیشہ دستیاب ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر مسئلہ کشمیر پر کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں، یہ بہت اہم ہے، ہم اکیلے مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کرسکتے، یہ دو طرفہ معاملہ ہے، ایک ہاتھ سے تالیاں نہیں بج سکتیں، یہ سب کے مفاد میں ہے کہ ایسے مسائل کو زیادہ تاخیر سے بچایا جائے۔