9 مئی مقدمات:پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 32 کارکنان پر فردجرم عائد
انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں نامزد پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان اور راجہ اظہر سمیت 32 کارکنان پر فرد جرم عائد کردی۔
فائل فوٹو
کراچی: (ویب ڈیسک) انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں نامزد پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان اور راجہ اظہر سمیت 32 کارکنان پر فرد جرم عائد کردی۔

کراچی سینٹرل جیل انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں قائم خصوصی عدالت میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کیخلاف سانحہ 9 مئی کے تیسرے مقدمے کی سماعت ہوئی، ملزمان حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان اور راجہ اظہر سمیت مقدمات میں نامزد دیگر ملزمان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنماؤں حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان اور راجہ اظہرسمیت 32 کارکنوں پر فرد جرم عائد کر دی جبکہ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کو پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ سانحہ 9 مئی کا مقدمہ فیروز آباد پولیس نے درج کیا تھا، مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان، راجہ اظہر، فہیم خان، عالمگیر خان سمیت دیگر کو نامزد کیا گیا تھا ۔

استغاثہ کے مطابق ملزمان نے سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا، ملزمان نے ریاست کیخلاف نعرے بازی کی اور لوگوں کو ریاست کیخلاف اکسایا۔

واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے بانی عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا، یہ گرفتاری ایک بہت بڑے سیاسی بحران کا پیش خیمہ بنی۔

عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں کی جانب سے شدید احتجاج شروع ہوا، کئی شہروں میں مظاہرے پرتشدد ہوگئے، فوجی تنصیبات اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا جس پر پاکستان تحریک انصاف کی قیادت و پرتشدد مظاہروں میں شریک کارکنان پر مقدمات درج ہوئے۔