
صرف چند گھنٹے قبل خشک نظر آنے والا دریا اب 28 ہزار کیوسک پانی سے بھر چکا ہے، جس سے نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
محکمہ آبپاشی نے خبردار کیا ہے کہ اگر پانی کا بہاؤ اسی طرح سے جاری رہا تو آج رات تک پانی کی سطح مزید بلند ہو سکتی ہے، جس کے نتیجے میں قریبی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ مقامی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے جبکہ نشیبی علاقوں میں رہنے والے افراد کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
پہلگام فالس فلیگ، ملایشیا نے بھی مودی کا جھوٹا بیانیہ مسترد کردیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کا یہ غیر متوقع اقدام نہ صرف سندھ طاس معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ پاکستان کیلئے خطرناک نتائج بھی پیدا کر سکتا ہے۔ پاکستان میں دریاؤں کے پانی کے معاملات پر نظر رکھنے والے ادارے ارسا نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے چناب میں پانی کے بہاؤ اور اخراج کی مسلسل مانیٹرنگ شروع کر دی ہے۔
دوسری جانب بھارت کی یہی پالیسی مقبوضہ کشمیر کے عوام کیلئے بھی مسائل کا باعث بن رہی ہے۔ بھارتی حکام نے اکھنور کے مکینوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ دریائے چناب کے قریبی علاقے خالی کر دیں، کیونکہ پانی کی سطح میں دوبارہ اضافہ ہو سکتا ہے۔ چند روز قبل پانی کم ہونے کے باعث مقامی لوگ پیدل دریا عبور کرتے نظر آئے تھے۔