
ذرائع کے مطابق بھارت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے بگلیہار ڈیم کے سپل وے کھول دیے، جس کے بعد دریائے چناب میں پانی کی سطح معمول سے تین گنا بڑھ گئی ہے۔ ہیڈ مرالہ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جمعرات کے روز دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ 27 ہزار 112 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، جب کہ جمعہ کے دن یہ بہاؤ بڑھ کر 87 ہزار 282 کیوسک تک پہنچ گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، جو کہ نچلے درجے کے سیلاب کی نشاندہی کرتی ہے۔
ہیڈ مرالہ، جو کہ دریائے چناب پر ایک اہم مقام ہے، وہاں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کی کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔ اس غیر ذمہ دارانہ اقدام نے مقامی انتظامیہ کو چوکس کر دیا ہے، اور نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
دوسری جانب لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب مقبوضہ جموں کے علاقے اکھنور میں بھی دریائے چناب کے بہاؤ میں اچانک اضافے کے باعث سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ مقامی باشندوں نے دریا کے قریب واقع علاقوں کو خالی کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔
ہیڈ مرالہ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ ادارے صورت حال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور مسلسل پانی کی سطح کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع پانی چھوڑنا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور یہ اقدام آبی جارحیت کے زمرے میں آتا ہے، جس پر عالمی برادری کو توجہ دینی چاہیے۔



