مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے پی کا اپنا بنایا ہوا ہے: علی امین گنڈاپور
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے پی کا اپنا بنایا ہوا ہے، بیانیہ بنا کر پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے، سندھ، پنجاب یا بلوچستان جو کرتا ہے میں جوابدہ نہیں
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے/ فائل فوٹو
پشاور: (سنو نیوز) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے پی کا اپنا بنایا ہوا ہے، بیانیہ بنا کر پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے، سندھ، پنجاب یا بلوچستان جو کرتا ہے میں جوابدہ نہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈا پور نے اسحاق ڈار کے دورہ افغانستان پر اپنے ردعمل میں کہا پاک افغان مذاکرات خوش آئند ہیں، اکیلے جانا کسی کے حق میں نہیں، پاک افغان مذاکرات کے سب سے بڑے سٹیک ہولڈر پختونخواکو چھوڑ دیا گیا اس کو ساتھ لیکر چلنا چاہئے، سولو فلائٹ کی بجائے ہمیں ساتھ لے کر چلنا چاہیے تھا۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میں اپنے صوبے کا جوابدہ ہوں، کوئی ایک شق بتا دیں جس میں ہم نے وفاق کو اختیار دیا ہو ؟ ایس آئی ایف سی کی تجویز میں نے مانی ہی نہیں، انہوں نے دھمکی دی کہ انہیں مشینری چھڑانے کیلئے وکیل بھی نہیں ملے گا، غیرقانونی مائننگ کرنیوالوں کی مشینری سرعام نیلام کروں گا، مائنز اینڈ منرلز بل بانی پی ٹی آئی کے حکم کے مطابق پاس کراؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت کی مذاکرات پالیسی پر وفاق بھی عمل پیرا ہوگیا، اسحاق ڈارنہ تیتر ہیں اور نہ ہی بٹیر، یہ فارم 47 والی حکومت کا نمائندہ ہے، ہم نے مذاکرات کیلئے ٹی او آرز بھی بھیجے، کوئی جواب نہ ملا، جس طرح ہم نے قومی سطح پر جرگے کی تشکیل کا فارمولا تیار کیا اس پر عمل ہونا چاہیے تھا، فارم 47 حکومت نالائق ہونے کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی کے منافی کام کر رہی ہے، صوبے میں غیرقانونی مائننگ نہیں ہونے دوں گا، قیمتی اثاثوں کو ہرگز کوڑیوں کے مول نہیں بکنے دوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے متاثرہ خیبرپختونخوا کو ساتھ لیکر چلنا پڑیگا، غیر مہذب طریقے سے افغان مہاجرین کو واپس بھیجنا اشتعال کا سبب بنا ،ہم نے لاکھوں افغانیوں کی سالوں تک مہمان نوازی کی ، ہمیں ان مہاجرین کو باعزت طریقے سے رخصت کرنا چاہیے، افغانستان جانے کے بعد ان کو سانپ سونگھ چکا ہے، ابھی تک مذاکرات اور معاہدوں کی تفصیلات نہیں بتائیں گئیں کیونکہ ان کے پاس کچھ نہیں، آج بھی اگر ہمارے جرگے کو مان لیا جائے تو خاطر خواہ نتائج برآمد ہوں گے۔