
شام ڈھلتے ہی کالی گھٹائیں چھائیں اور پھر اچانک شدیدژالہ باری نے شہر اقتدار کا ہر منظربدل دیا، شاہرائیں ہوں یا گرین بیلٹس، سب نے سفید چادر اوڑھ لی ، اولوں کا سائز دیکھ کر تو شہری بھی ششدر رہ گئے ۔
شدید ژالہ باری کے باعظ شہراقتدار درخت جڑ سے اکھڑ گئے جبکہ گاڑیوں کے شیشے چکناچور ہو گئے اور چھتوں پر لگے سولر پینلز بھی اُڑ گئے ۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ژالہ باری سےاب تک کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تاہم مالی نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے ۔
علاوہ ازیں راولپنڈی میں گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی، تھانہ رتہ امرال کے علاقے اور سوہاوہ میں دیواریں گرنے کے مختلف واقعات میں تین افراد جاں بحق جبکہ ایک بچے اور خاتون سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
ملکہ کوہسارمری میں بھی تیزہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی جبکہ اٹک، چکوال، جہلم، گوجرخان، پنڈی گھیب اور کلرسیداں میں بھی بادل کھل کے برسے جبکہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں بھی تیز ہواؤں کا راج ہے۔
خیبرپختونخوا کے علاقے بٹگرام میں طوفانی بارش نے تباہی مچا دی، گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں سیلابی ریلے کی نذر ہوگئیں، تھاکوٹ بازار میں متعدد دکانوں کو نقصان پہنچا جبکہ مرکزی شاہراہ ٹریفک کیلئے بند ہوگئی۔
لنڈی کوتل میں تیز بارش اور ژالہ باری کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی، گاڑی پانی کے ریلے میں بہہ گئی جبکہ آسمانی بجلی گرنے سے انزری چیک پوسٹ پر تعینات سپاہی الیاس آفریدی شہید ہوگئے۔
کوہاٹ میں طوفانی ہواؤں سے گھروں کی چھتیں اور دیواریں گرگئیں، گندم کی فصل کو نقصان پہنچا، مانسہرہ، بالاکوٹ، اوگی، بفہ، ناران کاغان میں تیز بارش ہوئی، لوئردیر، صوابی اور رستم میں بھی بادل برسے جبکہ آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔



