
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما و سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی نے انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عارف علوی کے آنے کا انتظار کر رہا ہوں، ملک کو تباہی سے بچانا ہے تو حل صرف مذاکرات ہیں، ہم نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو مذاکرات کے لیے راضی کیا ہے۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور ہمیں ملک کی فکر ہے، اس کی نسلوں کی فکر ہے، کوئی ایسا لیڈر اس وقت پاکستان میں موجود نہیں جو ملک کو بہتر سمت لیکر جا سکے، مجھے یقین ہے کہ فیصلہ ساز بھی سوچنے پر مجبور ہیں، کیونکہ ان کا بھی ملک ہے ان کی بھی یہ عزت ہے۔
صحافی نے سوال کیا کیا دوسری جانب سے بھی کوئی برف پگلی ہے جس پر اعظم سواتی نے کہا کہ اللہ کرے کیونکہ یہ ملک سب کا سانجھا ہے، حل صرف مذاکرات ہے۔
دوسری جانب ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف جعلی رسیدوں، احتجاج و توڑ پھوڑ کے پانچ مقدمات میں درخواست ضمانت کیس کی سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی و بشری بی بی کی جانب سے خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل خالد یوسف چوہدری نے موقف اپنایا کہ آج توقع ہے عمران خان کو پیش کیا جائے گا، عدالتی حکم آج بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے کا ہے۔ جج محمد افضل مجوکہ نے عدالتی عملہ سے استفسار کیا کہ عمران خان کی پیشی کی کوشش تو میں نے بھی کی ہے، جیل حکام کوئی لیٹر بھی لکھا ہے۔
جس پر عدالتی عملہ نے کہا کہ جی ایک لیٹر آیا ہے۔ جج محمد افضل مجوکہ نے پوچھا کہ پھر ویڈیو لنک کی کیا صورتحال ہے۔ عدالتی عملے نے کہا کہ جیل حکام سے چیک کرتے ہیں۔ جج محمد افضل مجوکہ نے وکیل خالد یوسف چوہدری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ انتظار کریں ویڈیو لنک کا چیک کرتے ہیں۔
وقفہ سماعت کے بعد اڈیالہ حکام نے کہا کہ انٹرنیٹ کی خرابی کے باعث بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیش نہیں کیا جاسکتا۔ عدالتی عملے نے جج افضل مجوکہ کو جیل حکام کے جواب سے آگاہ کر دیا۔



