
یہ فیصلہ ابتدائی طور پر صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع میں نافذ کیا جائے گا، جس کا مقصد لڑکیوں کی تعلیمی رسائی کو آسان بنانا ہے۔
پراجیکٹ امپلیمینٹیشن یونٹ (PIU) کی جانب سے متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو باضابطہ مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔
جاری کردہ مراسلے کے مطابق یہ سہولت اُن طالبات کو دی جائے گی جن کا اسکول گھر سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زائد فاصلے پر واقع ہے۔
مفت ٹرانسپورٹ کی سہولت جن اضلاع میں فراہم کی جائے گی ان میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال کے آغاز سے ہوگا۔
انتظامیہ کے مطابق حکومتی اقدام کا مقصد دور دراز علاقوں میں رہنے والی طالبات کو تعلیم کے مواقع فراہم کرنا اور ان کے سفری مسائل کو کم کرنا ہے۔ اکثر والدین طالبات کی لمبے فاصلے پر اسکول جانے کے باعث انہیں تعلیم سے محروم رکھتے ہیں، جس کی روک تھام کیلئے یہ اقدام اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔
تعلیمی ماہرین اور والدین نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس سے لڑکیوں کی اسکولوں میں حاضری میں اضافہ ہوگا اور شرح تعلیم بہتر ہوگی۔



