
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے اوورسیز ایمپلائمنٹ فاؤنڈیشن سے اوورسیز پاکستانیوں کا ڈیٹا طلب کر لیا ہے، تاکہ صحت کارڈ کے اجرا کا عمل شروع کیا جا سکے۔ اس منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں خلیجی ممالک میں مقیم اوورسیز پاکستانی صحت کارڈ سے مستفید ہوں گے۔
مشیرِ صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صحت کارڈ کے ذریعے اوورسیز پاکستانیوں کو حادثے کی صورت میں مالی معاونت فراہم کی جائے گی، بیرونِ ملک علاج کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی، اور یہ اخراجات صحت کارڈ میں بیماریوں کیلئے مخصوص رقم سے ادا کیے جائیں گے۔
احتشام علی نے مزید کہا کہ بینکنگ چینلز کے ذریعے پیسے بھجوانے والوں کو ہیلتھ کارڈ کی سہولت فراہم کی جائے گی، اور بیرونِ ملک علاج کے بلز حکومت کے پاس جمع کرانے ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہوگا، جو اوورسیز پاکستانیوں کو صحت کارڈ کی یہ سہولت دے گا، جو کہ ایک بڑا قدم ہے اور اوورسیز پاکستانیوں کیلئے بہت بڑی راحت کا باعث بنے گا۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام کے پی حکومت کی طرف سے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے، جس سے نہ صرف ان کی صحت کی دیکھ بھال میں بہتری آئے گی بلکہ ان کا اعتماد بھی بڑھے گا۔