
ذرائع کے مطابق صوبوں نے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی شرح کارپوریٹ سیکٹر کے مساوی کر دی۔ صوبوں میں زرعی انکم ٹیکس کی شرح ایک جیسی رکھی گئی ہے۔ آئی ایم ایف نے صوبوں سے لائیو اسٹاک سیکٹر سے مکمل ٹیکس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
زرعی شعبہ میں سالانہ 6 لاکھ روپے آمدنی تک کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔ سالانہ 6 لاکھ سے بارہ لاکھ تک زرعی آمدن پر 15 فیصد ٹیکس نافذ ہوگا۔ سالانہ 12 لاکھ سے 16 لاکھ روپے تک کی زرعی آمدن پر 90 ہزار فکس ٹیکس عائد ہوگا۔ سالانہ 12 سے 16 لاکھ روپے کے سلیب میں 12 لاکھ سے زائد آمدن پر 20 فیصد ٹیکس نافذ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق سالانہ 16 لاکھ سے 32 لاکھ آمدنی پر 1 ایک لاکھ 70 ہزار فکسڈ ٹیکس عائد ہوگا۔ سالانہ 16 سے 32 لاکھ روپے کے سلیب میں 16 لاکھ سے زائد آمدن پر 30 فیصد ٹیکس نافذ ہوگا۔ سالانہ 32 سے 56 لاکھ تک آمدنی پر 6 لاکھ 50 ہزار روپے فکس ٹیکس عائد ہوگا۔
سالانہ 32 سے 56 لاکھ روپے کے سلیب میں 32 لاکھ سے زائد آمدن پر 40 فیصد ٹیکس نافذ ہوگا۔ سالانہ 56 لاکھ روپے تک زرعی آمدنی پر 16 لاکھ 10 ہزار روپے ٹیکس ہوگا۔ سالانہ 56 لاکھ روپے کے سلیب میں 56 لاکھ سے زائد آمدن پر 45 فیصد ٹیکس نافذ ہوگا۔