
تفصیلات کے مطابق پیر کے روز صدارتی خطاب کے بعد جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما شیر افضل پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے تو پولیس کے اعلیٰ حکام جو کہ ٹاپ لیول کے رینک میں شمار کیے جاتے ہیں، آکر انہوں نے شیر افضل کو گلے لگا لیا۔
شیر افضل نے کہا کہ اب گرفتار تو نہیں کرو گے جس پر پولیس حکام نے کہا کہ ہم گرفتار نہیں کریں گے ہم تو مجبور تھے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن عمران خان نے حکم دیا لاکھوں افراد کو لے کر اڈیالہ جیل پہنچ جاؤں گا، عید کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر کیمپ لگاؤں گا، عمران خان کی رہائی تک یہ کیمپ جاری رہے گا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف 22 مارچ کو لاہور مینار پاکستان پر شام 8 بجے سے رات 12 بجے تک جلسہ کرنا چاہتی ہے، ضلعی انتظامیہ کو جلسے کے حوالے سے درخواست دی مگر انتظامیہ جلسے کی درخواست پر فیصلہ نہیں کر رہی، جلسہ اور ریلی کرنے کی اجازت پاکستان کا آئین بھی دیتا ہے، پی ٹی آئی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دے، عدالت 22 مارچ کو جلسہ کرنے کی اجازت دے۔