
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کراچی میں تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی اگر بات کی جائے تو میکرو اکنامک استحکام میں اضافہ ہوا، پاکستان کے اندرونی و بیرونی کھاتوں میں بہتری آئی ہے، مالی سال 25 کے ابتدائی 7 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ افراطِ زر اور شرح سود میں کمی ہوئی ہے، ہم اسٹرکچرل اصلاحات کر رہے ہیں، ایف بی آر کو مکمل ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں، فیس لیس اسیسمنٹ کے باعث کرپشن میں 90 فیصد تک کمی ہوئی، زرعی انکم ٹیکس اگر اسٹرکچرل ریفارم نہیں تو کیا ہے ؟ پالیسی کی سطح پر ایڈوائزری بورڈ کا قیام عمل میں لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 3 ڈسکوز کی نجکاری شروع ہونے کو ہے، پبلک فنانس کیلئے حکومتی اخراجات کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں، ہم رائٹ سائزنگ کیلئے "کیوں" سے زیادہ "کیسے" پر بات کررہے ہیں، ہمیں برآمداتی معاشی پیداوار کی ضرورت ہے، برآمدات میں محض ٹیکسٹائل پر انحصار نہیں کرنا۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام کے تمام شعبہ جات کو برآمدات میں حصہ ڈالنا ہوگا، ہمیں پروڈ کٹیوٹی چاہیے جس مطلب ہے کہ ہمیں عالمی مسابقت حاصل کرنا ہوگی، مقامی سرمایہ کاری آئے گی تو ایف ڈی آئی آئے گی، عالمی کیپٹل مارکیٹس کی اگر بات کی جائے تو ریٹنگ ایجنسیوں سے بات ہوئی ہے۔