پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواست خارج کرنے کا اقدام چیلنج
پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواست خارج کرنے کا اقدام چیلنج
سپریم کورٹ آف پاکستان/ فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024 کیخلاف درخواست خارج کرنے کو چیلنج کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے آئینی بینچ کے 12 دسمبر 2024 کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کر دی، درخواست میں صدر پاکستان، سیکرٹری کابینہ اور سیکرٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی کہ اپیل منظور کرتے ہوئے 12 دسمبر کا آئینی بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کی شق 2، 3، 4، 5 آئین سے متصادم ہیں، پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے تحت کئے گئے تمام اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس امین الدین کو 349 صفحات پر مشتمل طویل خط لکھ دیا۔

عمران خان نے خط میں انسانی حقوق، الیکشن دھاندلی، 26 نومبر سمیت تمام موضوعات، پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاریوں کے حوالے سے رپورٹس بھی خط میں شامل کی ہیں۔ اپنے خط میں عمران خان نے لکھا کہ 24 سے 27 نومبر کے دوران بیشتر پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، ہسپتال کا ریکارڈ سیل کرکے اُسے تبدیل کیا گیا۔

عمران خان نے لکھا کہ الیکشن میں ہونے والی دھاندلی، پچھلے 18 ماہ سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف مسلسل عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا مگر انصاف نہ ملا۔ عمران خان نے لکھا کہ موجودہ حکومت الیکشن فراڈ اور تاریخی دھاندلی کے نتیجے میں وجود میں آئی۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ میں ریاستی جبر کے خلاف ریلیف حاصل کرنے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچا تو حملہ کیا گیا جبکہ سپریم کورٹ نے اس پورے آپریشن کو غیر قانونی قرار دیا۔