
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد اعظم نے ایک سیاسی جدوجہد کے ذریعے تاریخ کا دھارا بدلا، قائد اعظم کے وژن،عزم اور استقلال سے ہی مسلمانان برصغیر کیلئے آزاد وطن کا قیام ممکن ہوا۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ تاریخ کے نازک ترین دور میں قائد اعظم کی قیادت غیر معمولی صلاحیتوں کا ثبوت ہے، قائد اعظم ایک وکیل اور مدبر سیاسی رہنما تھے، قائد اعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کی بھرپوروکالت کی۔
انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے پاکستان کا مقدمہ نہایت وضاحت اور یقین کے ساتھ پیش کیا، قائداعظم ایک جمہوری اور خود کفیل پاکستان کا وژن رکھتے تھے، ایک خوشحال اور انصاف پر مبنی قوم بننے کا ہمارا سفر ابھی جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سماجی انصاف، معاشی مساوات اور قانون کی حکمرانی کیلئے کام کرنا ہوگا، ہمیں اپنے نوجوانوں کی تعلیم پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی، پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے نوجوانوں کو علم و ہنر سے لیس کرنا ہوگا، معاشرے کے پسے طبقات کی بہتری کیلئے ہمیں کام کرنے کی ضرورت ہے، پر امن، اعتدال پسند پاکستان کیلئے سرحدوں کے اندر اور باہر ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ 11 اگست 1947 کو پاکستان کی دستور ساز اسمبلی سے قائد کا تاریخی خطاب مشعل راہ ہے، قائد اعظم نے ایسے پاکستان کا تصور پیش کیا جہاں قانون کی حکمرانی ہوگی، ہمہ گیریت، رواداری اور انصاف کے اصول قائد کے فلسفے کی بنیاد ہیں، قائد کے اصولوں پرعمل پیراہونے کیلئے انتھک کوشش کرنی چاہیے۔
صدر مملکت نے کہا کہ آئیے قائداعظم کے نظریات کواپنی ذاتی اور اجتماعی زندگیوں میں مجسم کرنے کے عہد کی تجدید کریں، ’’اتحاد،یقین محکم اورتنظیم‘‘ کے اصولوں کو قومی ہم آہنگی،ترقی کیلئے مشعل راہ بنائیں، ایسے پاکستان کی تعمیر کا عزم کرنا جو حقیقی معنوں میں قائداعظم کے وژن کا عکاس ہو، قائداعظم کے وژن کے مطابق جمہوری، ہمہ گیر اور خوشحال پاکستان کیلئے کام کریں۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج ہم بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کا 148 واں یوم پیدائش منا رہے ہیں، آج ہم قائد اعظم کی غیرمعمولی بصیرت، غیرمتزلزل ہمت اور بے مثال عزم کی یاد تازہ کر رہے ہیں، قائد اعظم نے وہ کر دکھایا جسے بہت سے لوگ ناممکن سمجھتے تھے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قائداعظم کی انتھک محنت کی بدولت ہمارا وطن پاکستان معرض وجود میں آیا، قائداعظم نادر صلاحیتوں کے رہنما، اتحاد، انصاف اور مساوات پر گہرا یقین رکھتے تھے، قائد اعظم کی جدوجہد کا سفر یقین کی طاقت، محنت اور لگن کے ذریعے خوابوں کی تعبیر کا ثبوت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ قائداعظم نے ایک بار کہا تھا کہ ’’ناکامی میرے لیے نامعلوم لفظ ہے‘‘، قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنے عزم کی پیروی کی، قائد اعظم برصغیر پاک وہند کے مسلمانوں کو ایک قوم بنانے میں کامیاب ہوئے، قائد اعظم کیلئے حتمی مقصد کے حصول کے سامنے عنوانات، تعریفوں کی حیثیت ثانوی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے قائد اعظم کا وژن شمولیت، اتحاد اور خوشحالی کا تھا، آئیے قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کریں، رہنما اصولوں سے اپنی وابستگی کا اعادہ کریں، بطور پاکستانی ہمارا فرض ہے کہ ہم قوم کی ترقی، خوشحالی، اتحاد کیلئے انتھک محنت کریں۔