افتخار ٹھاکر سے کیسے ایک عیسائی نے اسلام قبول کیا؟
Iftikhar Thakkur
لاہور:(ویب ڈیسک)پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف مزاحیہ اداکار افتخار ٹھاکر نے حال ہی میں ایک ایسا واقعہ شیئر کیا ہے جس نے نہ صرف ان کے مداحوں کو حیرت میں ڈال دیا بلکہ اسلام کی سچائی اور امن کی طاقت کو بھی اجاگر کیا۔

یہ واقعہ ایک غیر مسلم عیسائی نوجوان کے اسلام قبول کرنے سے متعلق ہے اور اس کی تفصیلات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کبھی کبھار کسی چھوٹی سی بات یا سوالات سے بھی لوگوں کے دلوں میں تبدیلی آ سکتی ہے۔

افتخار ٹھاکر نے ایک انٹرویو میں اس دلچسپ واقعے کی تفصیل بیان کی ہے،انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ سوئیڈن سے پیرس جانے والی ایک پرواز پر پیش آیا۔

افتخار ٹھاکر نے بتایا کہ پرواز کے دوران ان کے ساتھ بیٹھے ایک شخص نے ان سے سوال کیا کہ آیا وہ مسلمان ہیں؟ جس پر افتخار ٹھاکر نے جواب دیا،الحمدللہ، جی ہاں میں مسلمان ہوں۔اس کے بعد اس شخص نے اپنی شناخت بتائی اور کہا کہ وہ ایک عیسائی ہیں۔

اس کے بعد وہ شخص افتخار ٹھاکر سے ایک سوال کرنے لگا جس پر اداکار نے فوری طور پر مع کرتے ہوئے کہا کہ 45 منٹ کی فلائٹ میں اتنی لمبی بات نہیں ہو سکتی،مگر اداکار نے اس شخص کو ایک سوال کرنے کی پیشکش کی اور اس شخص نے اس بات پر فوراً رضامندی ظاہر کی۔

افتخار ٹھاکر نے اس عیسائی نوجوان سے سوال کیا کہ حضرت مریم علیہ السلام جو پاک بی بی ہیں،ان کے ساتھ تمہارا اور میرا کیا رشتہ ہے؟اس سوال پر عیسائی نوجوان نے جواب دیا کہ ہم دونوں ان کے بیٹے ہیں اور وہ ہماری ماں ہیں۔

اس پر افتخار ٹھاکر نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حضرت مریم کی پاکیزگی پر تم شک نہیں کرتے اور انہیں اپنی ماں مانتے ہو تو کیا تمہارا رشتہ میرے ساتھ بھائی کا نہیں ہے؟اس سوال کے بعد وہ دونوں کچھ دیر خاموش ہو گئے۔

اس کے بعد افتخار ٹھاکر نے اس سے کہا کہ اب سوال پوچھنے کی باری اس کی ہے،یہ سن کر وہ شخص افتخار ٹھاکر سے اس کا فون نمبر مانگنے لگا۔ اداکار نے اسے اپنا نمبر دے دیا اور پھر وہ دونوں اپنے اپنے راستے پر چل پڑے۔

افتخار ٹھاکر نے اس بات کو مزید دلچسپ بناتے ہوئے بتایا کہ تین دن بعد جب وہ پاکستان واپس آ گئے، تقریباً 11 دن بعد سعودی عرب چلے گئے،اس دوران انہیں ایک کال آئی، اس شخص نے اپنی شناخت ڈینئل کے طور پر کرائی اور پوچھا کہ افتخار ٹھاکر اس وقت کہاں ہیں؟اداکار نے کہا کہ وہ بیت اللہ کے سامنے کھڑے ہیں۔

ڈینئل کو بیت اللہ کے بارے میں کچھ پتا نہیں تھا،جس پر افتخار ٹھاکر نے اسے تفصیل سے بتایا کہ بیت اللہ وہ جگہ ہے جہاں ہر دعا قبول ہو جاتی ہے اگر جب اسے خلوص نیت سے مانا جائے۔اس جواب پر ڈینئل نے پوچھا کہ آپ نے کس چیز کی دعا مانگی ہے؟تو میں نے کہا کہ میں نے یہ دعا کی ہے کہ میں اور میرا بھائی دونوں ایک دن بیت اللہ کے سامنے کھڑے ہوں۔

اداکار نے معنی خیز مسکراہٹ کے ساتھ  یہ بتایا کہ یہ سن کر اس کی کال کٹ گئی اور پھر اس نے میسج کر کے کہا کہ نذیر بھائی کا نمبر چاہیے۔افتخار ٹھاکر نے مزید بتایا کہ میں نے نمبر بھیجنے کے بعد نذیر صاحب کو بھی کال کر کے ڈینئل کی کال کے بارے میں آگاہ کر دیا۔

اداکار نے دعویٰ کیا کہ اگلے ہی دن جیسے ہی میں مدینہ منورہ کی حدود میں داخل ہوا تو میرے موبائل نمبر پر ایک میسج موصول ہوا جس میں لکھا تھا کہ ’میں ڈینئل تھا، اب میں عمر ہوں‘، یہ بات سن کر انٹرویو لینے والے میزبان کے منہ سے بے ساختہ ’اللّٰہ اکبر‘ کے الفاظ نکلے۔

افتخار ٹھاکر نے مزید بتایا کہ عمر نے کہا کہ وہ بیت اللہ کی زیارت کرنا چاہتا ہے اور اس کیلئے دعا کی درخواست کی۔افتخار ٹھاکر نے بتایا کہ نذیر بھائی کے ذریعے انھیں بتایا گیا کہ محمد عمر ساری رات ان کے پاس رہا اور اس کے بعد عمر نے اپنے دل سے اسلام قبول کر لیا۔

افتخار ٹھاکر کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ان کی زندگی کا سب سے بڑا تحفہ تھا اور اس کا شکر ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کے صدقے انہیں زندگی کے سب سے بڑے تحفے ملے ہیں،جن میں ایک عیسائی نوجوان کا مسلمان ہونا بھی شامل تھا۔

اسی انٹرویو کے دوران افتخار ٹھاکر نے ایک اور دلچسپ واقعہ سنایا جس میں ایک مشہور اداکارہ کا ذکر کیا،جو شادی کے بارے میں شک و شبے کا شکار تھیں۔

اداکارہ نے اپنی ماں کی بیماری کی وجہ سے شادی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا،مگر افتخار ٹھاکر نے انہیں سمجھایا کہ سب کو اس دنیا سے جانا ہے اور جب والدہ کا انتقال ہو جائے گا تو ان کا خیال رکھنے والا کون ہوگا؟میرے سمجھانے پر اداکارہ نے شادی کرنے پر رضامندی ظاہر کی اور افتخار ٹھاکر نے ان کا رشتہ محمد عمر سے طے کر دیا،جو اب سوئیڈن میں اپنی زندگی خوشی سے گزار رہے ہیں۔

افتخار ٹھاکر کے مطابق اللہ کی رحمت و برکت سے آج وہ دونوں ایک خوبصورت زندگی گزار رہے ہیں اور ان کیلئے یہ بات انتہائی خوشی کا باعث ہے کہ ایک اور نوجوان نے اسلام قبول کیا اور اپنی زندگی میں ایک نئی روشنی کی شروعات کی۔